’نیب والے الٹے بھی ہوجائیں تو قیامت تک کرپشن ثابت نہیں کرسکتے‘ شہباز شریف کا چیلنج

میرے خلاف ڈیلی میل نے جب خبر شائع کی تو برطانوی حکومت نے اتوار کی چھٹی کے باوجود دفتر کھول کرتحقیقات کیں لیکن میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی ، سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا احتساب عدالت میں بیان

Sajid Ali ساجد علی بدھ 20 جنوری 2021 12:20

’نیب والے الٹے بھی ہوجائیں تو قیامت تک کرپشن ثابت نہیں کرسکتے‘ شہباز شریف کا چیلنج
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 جنوری2021ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں نیب الٹا بھی ہو جائے تو قیامت تک میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت نہیں کر سکتے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی جس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ کیس کی سماعت کے دوران جج جواد الحسن نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ جس پر مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ پنجاب میں برطانوی حکومت کے ساتھ مل کر 5 ارب روپے کے مختلف پروگرام شروع کیے ، نیب کو کرپشن نہیں ملے گی ہر منصوبے میں پیسے کی بچت ملے گی ، یہ منی لانڈرنگ کیس میں قیامت تک میرے خلاف دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے ، اس کے لیے یہ الٹے بھی ہوجائیں تو کرپشن ثابت نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میرے خلاف لندن سے خبر چھپوائی گئی اور جس نے خبر چھپوائی ہے اس کا نام نہیں لوں گا ، ڈیلی میل نے جب خبر شائع کی تو برطانوی حکومت نے اتوار کو آفس کھول کر تحقیقات کیں ، برطانیہ میں اتوار کی چھٹی بہت اہم ہوتی ہے مگر اس دن دفاتر کھولے گئے اور تحقیقات کی گئیں لیکن میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ ذراع کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران اپوزیشن لیڈر نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک میرا میڈیکل بورڈ نہیں بن سکا ، جس کے جواب میں جسٹس جواد الحسن نے کہا کہ آج آپ کی درخواست پر فیصلہ کردوں گا ، جس کے بعد عدالت نے نیب کے 2 گواہوں کے بیانات پر وکلاء کو جرح کے لیے طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں