مریم نوازکا کھوکھر برادران کے حق میں فیصلے پرحکومت کیخلاف شدید ردعمل

کھوکھربرادران کے حق فیصلہ انتقامی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے ،لاہور ہائیکورٹ نے انتظامیہ کوکھوکھر پیلس خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ نائب صدر ن لیگ مریم نواز

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 26 جنوری 2021 16:30

لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 جنوری 2021ء) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کھوکھر برادران کے حق میں لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے پر شدید ردعمل دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ کھوکھربرادران کے حق فیصلہ انتقامی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے ،لاہور ہائیکورٹ نے انتظامیہ کو کھوکھر پیلس خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے انتظامیہ کو کھوکھر پیلس خالی کرنے کے احکامات پر نہ صرف کھوکھر برادران بلکہ ن لیگی کارکنان میں بھی خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

جبکہ نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے کھوکھر پیلس کے حق میں فیصلے پر اظہار تشکر کیا اور اپنے شدید ردعمل میں کہا کہ کھوکھربرادران کے حق فیصلہ انتقامی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

(جاری ہے)

لاھور ہائی کورٹ نے کھوکھر برداران کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے کھوکھر پیلس کا قبضہ واپس کھوکھر برادران کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ کھوکھر برادران نے کہا کہ عدالتی سٹے آرڈر کے باوجود انتقام پر مبنی  آپریشن سیاسی وفاداری تبدیل کرانے کے لیئے تھا۔

اسی طرح آج لاہور ہائیکورٹ میں کھوکھر پیلس کی دیوار گرانے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ مسماری کا حکم کس نے دیا؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ 18 جنوری کے عدالتی حکم پر کارروائی کی گئی، ڈی سی نے 23 جنوری کو حکم دیا۔ چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ کس تاریخ کو مسماری کی گئی؟ 24 جنوری کو مسماری کی گئی۔ اس حکم میں تو ڈی سی نے غیرقانونی قبضہ لینے کا حکم دیا تھا۔

نوٹس کے بغیر کس قانون کے تحت کھوکھر ہاؤس مسمار کیا گیا؟ بظاہر لگتا ہے بائی لاز پرعملدرآمد نہ ہونے پر کارروائی کی گئی۔ پورے موضع کی اشتمال نہ ہو تو کیا انفرادی طور پر ہوسکتی ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے کہا کہ کہتے ہیں تگڑے بندے کا کوئی ہمسایہ بھی نہ ہو، اور کچھ مانگے نہ مانگے زمین تو مانگ لے گا۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان کے ان ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ جس کے بعد عدالت نے حکم امتناعی تک مزید کارروائی سے روک دیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں