لڑکی کو مردہ حالت میں اسپتال چھوڑنے کا معاملہ

لڑکی کی والدہ کو فون کر کے بتایا تھا کہ اُس کی طبیعت خراب ہے، ڈی این اے رپورٹ میں سب واضح ہو جائے گا ۔ ملزم

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 26 جنوری 2021 17:22

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2021ء) : لڑکی کو مردہ حالت میں اسپتال میں چھوڑنے کے معاملے میں ملزم کا اہم بیان سامنے آ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق گرفتار ملزم نے پولیس کو بتایا کہ لڑکی کی والدہ کو فون کر کے بتایا تھا کہ اُس کی طبیعت خراب ہے۔ ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈی این اے رپورٹ میں سب واضح ہو جائے گا۔ملزم نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ لڑکی اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑچکی تھی۔

لڑکی کی موت ہونے پر اسے اسپتال میں چھوڑ کر ڈر کے مارے بھاگ گیا تھا۔ کیس میں مزید ہوشربا انکشافات بھی سامنے آئے جن کے مطابق متوفیہ مریم اورملزم اسامہ گجرات کے رہائشی اورگہرے دوست تھے۔ لڑکی حاملہ تھی ۔ جھنگ میں اسقاطِ حمل کے دوران دم توڑ گئی۔ دوسری جانب کیس کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم نے واپڈا ٹاؤن میں گھر لے رکھا تھا۔

(جاری ہے)

لڑکی نے مردانہ کپڑے پہن رکھے تھے۔

لڑکی کے خون آلود کپڑے برآمد کر لیے گئے ہیں۔ تفتیشی افسر کے مطابق لڑکی نے ایم ایس سی کیمسٹری کیا ہوا تھا اور وہ شعبے کے اعتبار سے ٹیچر تھی۔ ملزم اسامہ لڑکی کو اسپتال چھوڑ کر فرار ہوا۔ یاد رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل اس کیس میں دوسرے ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ملزم اویس لڑکی کو اسپتال لانے والی گاڑی میں موجود رہا۔اسامہ کی نشاندہی پر اویس کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس کے مطابق غیرقانونی اسقاط حمل کرنے والی خاتون اور معاون بھی زیرحراست ہیں ، حراست میں لیے گئے تمام ملزمان سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ پولیس نے مزید بتایا کہ اسقاط حمل کے دوران خون زیادہ بہہ جانے سے اس کی موت واقع ہوئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لڑکی کی شناخت مریم فاطمہ کے نام سے ہوئی ، جو گجرات کی رہائشی ہے۔ مریم کے والد نے بتایا کہ بیٹی لاہور کی ایک یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم تھی، جو گھر سے یونیورسٹی فیس کے ایک لاکھ 20 ہزار روپے جمع کرانے کا کہہ کر آئی تھی۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں