پنجاب میں سینٹ الیکشن پر پی پی پی اور ن لیگ کے درمیان مک مکا ہوا ،فردوس عاشق اعوان

ڈسکہ الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کی بجائے ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کرنے جا رہے ہیں

ہفتہ 27 فروری 2021 00:17

پنجاب میں سینٹ الیکشن پر پی پی پی اور ن لیگ کے درمیان مک مکا ہوا ،فردوس عاشق اعوان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 فروری2021ء) پنجاب میں سینٹ الیکشن پر پی پی پی اور ن لیگ کے درمیان مک مکا ہوا ہے۔ ڈسکہ الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کی بجائے ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کرنے جا رہے ہیں۔ حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے اور پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے الیکشن شیڈول کے مطابق عملدرآمد کرنے کی اہلیت رکھتی ہے ۔

تاہم بلدیاتی انتخابات کو لین دین کے کلچر سے بچانے کے لئے اوپن بیلٹنگ اور دیگر اصلاحات زیرغور ہیں۔ سینٹ الیکشن میں چھترا منڈی پنجاب سے بند ہو کر اسلام آباد منتقل ہو گئی ہے۔ بلاول اور جعلی راجکماری کے ہاتھوں وہاں اس چھترامنڈی کا افتتاح ہو چکا ہے جہاں دونوں پارٹیاں آپس میں ایڈجسٹمنٹ کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے سے پاکستان کی معیشت میں 1300 ارب شامل ہوں گے جبکہ حکومت کو 250 ارب روپے ٹیکس ملے گا۔

لاہور کی بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ شروع کیا ہے۔یہ بات معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے ایوان وزیراعلیٰ میں میڈیا کو وزیراعظم عمران خان کے دورہ لاہور کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اپوزیشن والے کرپشن کے کنویں کے مینڈک ہیں۔ انہیں سیاست میں کرپشن کے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔

یہ لوگ اقتدار میں آنے کیلئے کرپشن سے کمایا ہوا مال لگاتے ہیں اور پھر اقتدار میں آکر مزید کرپشن کرتے ہیں۔ اقتدار پر قبضے کیلئے دو جماعتوں نے میوزیکل چیئر کا کھیل کھیلا۔۔ مگر عوام نے اقتدار کی کرسی پر عمران خان کو موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ مشکل وقت سے نکلنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان حالات کے مطابق معاشی نظام میں تبدیلیاں لا رہے ہیں۔

قطر سے ایل این جی کے نئے معاہدہ سے اب ہر سال 300 ملین ڈالرز کی بچت ہو گی۔ راوی اربن پراجیکٹ اور بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے میں اوورسیز کی بڑی دلچسپی ہے۔ جس سے ملک میں زر مبادلہ آئے گا۔لاہور پھیلتا جا رہا ہے اسے روکنے کے لیے ورٹیکل جانا پڑے گاوزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق صوبہ میں ماحول کو محفوظ رکھنے کیلئے بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جا رہی ہے۔

بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت مسلسل 6 ماہ سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے۔تحریک انصاف کی حکومت نے ملک میں تنخواہ دار طبقہ کو گھر مہیا کرنے کیلئے پروگرام کا آغاز کیاہے۔یہ کم لاگت ہائوسنگ پراجیکٹ وفاقی حکومت کی طرز پر پنجاب میں بھی تحصیل کی سطح پر لانچ کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام میں بینک چھوٹے ملازمین کو قرض دیںگے۔ لوگ کرایہ کے بجائے ساڑھے سات ہزار روپے کی ماہانہ قسط کی ادائیگی سے صرف 11لاکھ روپے میں اپنے گھر کے مالک بنیں گے۔

سابقہ حکمرانوں نے دس سالوں میں بے تحاشہ قرضے لیے، اب ہر سال ہم پر قرضوں کی قسطیں بڑھتی جارہی ہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ فرد کے حصول کے لئے اراضی سینٹرز میں آنے والوں کو ہر صورت کرپشن سے بچایا جائے گا اور اب ان اراضی سینٹرز کو 8ہزار نادرا سینٹرز سے بھی منسلک کر دیا گیا ہے۔ لوگوں کو سرکاری ملازموں کی لوٹ مار سے بچانے کے لئے اس عمل کو آئوٹ سورس کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جا رہاہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے بنائے گئے میکنزم پر موثر طریقے سے عملدرآمد پر زور دیا ہے۔صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ن لیگ نے آج تک کوئی سچ نہیں بولا۔ ن لیگی رہنمائوں نے جھوٹ کی فیکٹریاں لگائی ہوئی ہیں جہاں جھوٹ سازی سے نسخے تیار کر کے ان کی مارکیٹنگ کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن کے پاس ووٹ نہیں وہ نوٹوں کا استعمال کر کے اپنا بدبودار بیانیہ لے کر سینٹ کے دروازے پرکھڑے لوگوں کو اندر بھیجنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین اسلام آباد میں محبت اور پیار کی جپھیاں چلا رہے ہیں جبکہ دوسری طرف موجود لوگ نوٹوں کی گٹھیاں چلا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کا پہلے دن سے موقف ہے کہ صاف شفاف الیکشن اس ملک کی بنیادی ضرورت ہے مگر جب اس حوالے سے الیکشن اصلاحات کا وقت آیا تو اپوزیشن نے نیب سے بارگیننگ کی شقیں شامل کرا دیں۔

لیکن عمران خان نے گیدڑوں کو ریلیف دینے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ الیکشن کے بعد یقینا سینٹ میں پی ٹی آئی کو اکثریت مل جائے گی جس کے بل بوتے پر ہماری جماعت ووٹ کے تقدس کی بحالی یقینی بنانے کے لئے قانون سازی کرے گی۔ تاہم اپوزیشن نے تعاون نہ کیا تو انتخابی اصلاحات کا خواب پورا نہیں ہو گا

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں