14سالہ لڑکے کو چوری کے الزام میں منہ کالا کر کے برہنہ کر دیاگیا

سر کے بال مونڈنے،منہ پر کالک لگانے اور برہنہ کرنے کی ویڈیو وائرل

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 27 فروری 2021 05:27

14سالہ لڑکے کو چوری کے الزام میں منہ کالا کر کے برہنہ کر دیاگیا
خانیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 فروری2021ء) آئے روز سوشل میڈیا کے توسط سے ایسی ایسی نیوز یا ویڈیوز منظر عام پر آتی ہیں کہ جنہیں دیکھ کر انسان دہل سا جاتا ہے اور سوچنے لگتا ہے کہ انسانیت کے اندر سے رحم کا مادہ ناپید کیوں ہوتا جا رہا ہے۔معاشرتی رویوں پر جب غور کرتے ہیں تو عدم برداشت عود کرتی اور قانون کی عملداری کے علاوہ برداشت اور انسانیت کے وقار کا جذبہ عنقا ہوتا محسوس ہوتا ہے۔

گزشتہ روز ایک ویڈیو سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر اپ لوڈ ہوئی اور آن کی آن میں وائرل ہو گئی۔مبینہ ویڈیو سے متعلق بتایا جا رہاہے کہ یہ ویڈیو پنجاب میں خانیوال کی تحصیل میاں چنوں کے ایک گاؤں 131پندرہ ایل کی ہے جہاں چوری کے الزام میں ایک چودہ سال لڑکے کو بدترین تشددکا نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)


ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے کہ ایک نو عمر لڑکے کے سر کے بال کاٹے جا رہے ہیں جبکہ تھوڑی دیر بعد اس لڑکے کے منہ پر کالک بھی پوت دی جاتی ہے۔

تاہم جب اس لڑکے کو کھڑا کر کے کپڑے اتارنے کا کہا جاتا ہے تب مذکورہ ویڈیو ختم ہو جاتی ہے۔ویڈیو دیکھ کر ایسے لگتا ہے کہ ان قماشوں نے اس پندرہ سالہ بچے کے منہ پر نہیں بلکہ اجتماعی سطح پر پورے معاشرے کے منہ پر کالک پوت دی ہے سمجھ نہیں آتی یہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں ہوتے ہیں جب اس قسم کے مظالم معاشرے میں سرعام کیے جا رہے ہوتے ہیں۔

اپ لوڈ کی گئی ویڈیو کے نیچے تبصرہ کرنے والوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس لڑکے کو برہنہ کر کے اس کی ویڈیو بنائی گئیں اور اسے بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ قانون کب حرکت میں آتا ہے اور معصوم بچے کے ساتھ اس قسم کا ظلم کرنے والوں کو ان کے کیے کی سزا ملتی ہے یا نہیں۔حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک طرف ملک کے کھربوں لوٹنے والے ہیں جو بڑے بڑے عہدوں اور وزارتوں پر براجمان ہیں اور دوسری طرف پانچ دس روپے چوری کرنے والے غربت میں پسامظلوم طبقہ ہے جن کا منہ کالا کر کے سارے شہر میں گھمایا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں