زراعت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں ورنہ نیا بحران پیدا ہوجائیگا‘ بلاول بھٹو

عمران خان کو اقتدار ملتے ہی ملک میں زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا‘چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی

جمعہ 23 اپریل 2021 15:30

زراعت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں ورنہ نیا بحران پیدا ہوجائیگا‘ بلاول بھٹو
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اس سے زیادہ شرم کا اور کیا مقام ہے کہ زرعی ملک پاکستان اپنی ضروریات کے لیے کپاس، چینی اور گندم بیرون ملک سے درآمد کر رہا ہے، گندم، چینی اور کپاس کا بیرون ملک سے بیک وقت درآمد ہونا پاکستان کی تاریخ میں انوکھا اور افسوس ناک ترین واقعہ ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار ملتے ہی ملک میں زراعت کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا، عمران خان نے زراعت دشمن پالیسیاں تبدیل نہیں کیں تو حکومت کے خلاف احتجاج میں کسان ہمارا ہراول دستہ ہوں گے، پاکستان میں کپاس کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں 34 فیصد تک گر کر 30 سال کی کم ترین سطح پر آچکی ہے، کپاس بحران کی وجہ سے پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت بھی تباہی کے خطرے سے دوچار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 65 ارب روپوں کے بجٹ کے ساتھ زرعی ایمرجنسی نافذ کی تھی جس پر کہیں عملدرآمد نظر نہیں آیا، گزشتہ برسات کے دوران کپاس، مرچ، ٹماٹر، پیاز، چاول، گنے سمیت دیگر فصلیں متاثر ہوئیں مگر حکومت نے کسانوں کی کوئی دادرسی نہیں کی، کاشت کار زرعی قرضے تک ادا نہیں کرپارہے، کھاد کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں اور عمران خان سب اچھا ہے کے گن گارہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی غلط زرعی پالیسیوں کی بدولت کسان مفت ٹماٹر بانٹتا رہا مگر کوئی دادرسی نہ ہوئی، جب پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت سنبھالی تو بیرون ملک سے گندم خریدی جارہی تھی جبکہ ایک سال بعد پاکستان گندم برآمد کرنے والا ملک بن گیا، پی ٹی آئی حکومت نے کسانوں کو دوہزار روپے فی من گندم دینے کے بجائے 2750 روپے فی من ناقص گندم بیرون ملک سے منگوائی، تاریخ میں لکھا جائے گا کہ جب دہلی میں مودی کے خلاف کسان احتجاج کررہے تھے تو دوسری جانب لاہور میں پاکستان کے مودی عمران خان کے خلاف کسانوں نے احتجاج کیا، لاہور میں پی ٹی آئی کی سیاسی پولیس کے کسانوں پر تشدد سے ایک کاشتکار کی شہادت کو کبھی نہیں بھولیں گے، اگر صنعتوں کے لئے بجلی سستی ہوسکتی ہے تو زراعت کے شعبے کے لئے کیوں نہیں زراعت کے شعبے کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں ورنہ ملک میں ایک نیا بحران پیدا ہوجائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں