مراد علی شاہ اینڈ کمپنی سے کچھ نہیں ہونے والا،اگر وفاق مدد نہ کرے تو یہ کہیں کے نہ رہیں

سندھ حکومت کی سوچ پسماندہ ہے،یہ عوام کے لیے کچھ نہیں کر رہے،فواد چودھری

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 13 جون 2021 08:18

مراد علی شاہ اینڈ کمپنی سے کچھ نہیں ہونے والا،اگر وفاق مدد نہ کرے تو یہ کہیں کے نہ رہیں
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 جون2021ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ کو 2 سال میں 15، 16 سو ارب روپے ملے ہیں لیکن نظر نہیں آرہا وہ کہاں لگے ہیں۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ اگر ہم مراد علی شاہ اینڈ کمپنی پر بیٹھے رہے تو اگلے کئی سال میں بھی کراچی اور سندھ میں ترقی نا ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیسہ خرچ ہوتا نظر نہیں آرہا، کراچی میں براہ راست میئر آئے اور اسے فنڈز ملیں تو مسائل حل ہوں گے، مراد علی شاہ اینڈ کمپنی کے آسرے پر رہے تو کچھ نہیں ہونے والا، سندھ حکومت کی سوچ پسماندہ ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ سندھ حکومت کراچی کیلئے کوئی نئی اسکیم نہیں لائی، کراچی کی تباہی کے ذمہ دار مراد علی شاہ ہیں۔

(جاری ہے)

فواد چوہدری نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ آرٹیکل 148 اپلائی کرے، اگر نہیں کیا تو سندھ اور کراچی کی صورتحال مزید خراب ہوتی جائے گی۔

خیال رہے کہ آئین کا آرٹیکل 140 اے بلدیاتی حکومتوں سے متعلق ہے۔ اس آرٹیکل میں درج ہے کہ ہر صوبہ مقامی حکومتیں قائم کرے گا اور سیاسی، انتظامی اور مالی ذمے داریاں نچلی سطح تک لے جا کر مقامی حکومتوں کے نمائندوں کو تفویض کرے گا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ بھارت میں مودی کی حکومت میں بھی انتہاپسندی کو فروغ دیا جا رہا ہے، آپ دیکھیں گے بھارت میں انتہا پسندی کا اثر معاشرے کے ہر شعبے پر پڑے گا، افغانستان میں ایک بار پھر حالات خراب ہورہے ہیں، وزیراعظم کا نظریہ ہے کہ ہمیں کسی اور کی لڑائی میں حصہ نہیں لینا۔

انہوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو چاہیے کہ کچھ پیسہ عوام پر بھی لگادے، 1990ء سے کراچی میں رینجرز ہے اور سندھ حکومت اپنی پولیس نہیں بناسکی، کراچی کے لوگ شکوہ کرتے نظر آتے ہیں ان کے شکوہ دور کرنے کے لیے سندھ میں مقامی حکومتوں کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ کراچی کے لوگوں پر براہ راست پیسہ خرچ ہونا چاہیے اگر مراد علی شاہ اینڈ کمپنی پر انحصار کیا تو کراچی میں ترقی ممکن نہیں، وفاق کا پیسہ صوبائی اتھارٹی کے ساتھ ہونے تک خرچ نہیں ہوسکتا، کراچی کے میئر کو براہ راست فنڈ دینے چاہئیں، سندھ میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوتی تو معیشت ساڑھے 4 فیصد سے اوپر ہوتی لیکن کراچی پر ایسی حکومت ہے جس کی پسماندہ سوچ ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں