ساجد میر نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کر دیا

اتوار 13 جون 2021 21:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2021ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کر دیا۔ تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کے تناسب سے ہونا چاہیے تھا۔وہ مرکز راوی روڈ میں پارٹی کی۔مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ سستی ہونی چاہییں۔

تاکہ عوام کوریلیف ملے۔ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیاہے۔ تین سال میں معیشت کا بیڑہ ڈوب چکا ہے ۔ مہنگائی اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت نے اپنی نالائقی کو کورونا کے پیچھے چھپانے کی کوشش کی۔ مہنگائی، بیروزگاری، کاروباری بدحالی نے تاریخی ریکارڈ قائم کردئیے ہیں۔ موجودہ حکومت کے بجٹ سے ملک کی رہی سہی معاشی سانسیں بھی رک جائیں گی، یہ بجٹ نہیں تباہی کا نسخہ ہے۔

(جاری ہے)

افسوس حکومتی نااہلی کی سزا قوم اور ملک کو مل رہی ہے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ اربوں کا تاریخی خسارہ موجودہ حکومت کی کارکردگی ہی!۔ حکومت اپنی ساکھ کھوچکی ہے۔ حکومت کورونا کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے، موجودہ اقتصادی صورتحال تباہ ہو چکی ہے۔ ، ٹیکس فری بجٹ ان کا جھانسا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان کو آئی ایم ایف کے سامنے گروی رکھ دیا ہے۔اجلاس میں رانا محمد شفیق خان پسروری نے گزشتہ اجلاس کی رپورٹ پیش کی۔اجلاس میں سینیٹر حافظ عبدالکریم۔حافظ ابتسام الہی ظہیر۔حاجی نواز مغل سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں