آئی ایم ایف کی خواہش پر ملک میں بے روزگاری ، مہنگائی کی تیسری لہر آنیوالی ہے،سراج الحق

مت نے عوام دشمن بجٹ کی ہیٹرک مکمل کرلی ،اب ان کا آئوٹ ہونا قریب ہے،ثمر باغ اور تحصیل منڈا میں ارکان و کارکنان سے خطاب

اتوار 13 جون 2021 21:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2021ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کی خواہش پر ملک میں بے روزگاری ، مہنگائی کی تیسری لہر آنے والی ہے ۔ حکومت نے عوام دشمن بجٹ کی ہیٹرک مکمل کرلی ،اب ان کا آئوٹ ہونا قریب ہے ۔ جس طرح تین سالہ دور حکومت میں کسی ادارے میں بہتری نظر نہیں آرہی ، اسی طرح غریب عوام کے لیے اس بجٹ میں کچھ بھی نظر نہیں آرہا ۔

وفاقی وزراء کی گفتگو سے لگتاہے کہ وہ کسی اور دنیا میں رہتے ہیں ۔ موجودہ صورتحال سے ان کا آگاہ نہ ہوناحقائق کو سمجھنے کے لیے کافی ہے ۔ قومی سلامتی کے دشمن بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے وزیرخارجہ کے بیان سے تشویش میں اضافہ ہوا ۔ اس حوالے سے حکومت قوم کو اعتماد میں لے اور تمام تر حقائق سے آگاہ کرے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلع دیرکی تحصیل ثمر باغ میں کارکنان اور تحصیل منڈا کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

سراج الحق نے کہاکہ حکومت کا پیش کردہ بجٹ زمینی حقائق کے بالکل منافی ہے جب تک اللہ اور اس کے رسول ؐ کے احکامات کے خلاف اقدامات ختم نہیں ہوتے ، ملک میں خوش حال نہیں آسکتی ۔ عوام کا خون نچوڑ کر سود کی صورت میں ادا کیا جارہاہے ۔ گزشتہ اور موجودہ حکومت نے اس سے نجات کے لیے کوئی لائحہ عمل ترتیب نہیں دیا ۔ امیر جماعت نے کہاکہ حکومت کے تین سالوں میں مزیددو کروڑ سے زائد لوگ خط غربت کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔

بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہواہے اور لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے محروم ہوچکے ہیں ۔ پی ٹی آئی نے اپنے تمام دعوئوں کی ہمیشہ نفی کی ہے ۔ ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھروں کا اعلان ان کو ہر روز شرمندہ کر رہاہے ۔ روپے کی قدر میں 35 فیصد کمی ہوئی ۔ایک سال میں کئی دفعہ قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔ مافیاز کا راج رہا جو تاحال جاری ہے ۔ حکومت بالکل بے بس ہے ۔

ان کا کہناتھاکہ آئی ایم ایف اور مافیاز کی موجودگی میں حکومت ربڑ سٹمپ سے زیادہ کچھ بھی نہیں ۔سراج الحق نے کہاکہ بجٹ میں پٹرولیم لیوی میں اضافہ کو مشروط قرار دینا عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے ۔ پٹرولیم مصنوعات پر ریکارڈ لیوی ٹیکس حکومتی ظالمانہ اقدام ہے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پٹرولیم مصنوعات پر ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ بجٹ میں زراعت کے شعبہ میں مختص بجٹ کی رقم اونٹ کے منہ میں زیرہ دینے کے مترادف ہے ۔ بجٹ میں کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ۔ زرعی مقاصد کے لیے بجلی پر عائد FPA اور QTA جیسے ٹیکسز کو ختم کرنے کے وعدہ سے روگردانی کی گئی ہے ۔ کھادوں ، بیجو ں اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا جس سے کسانوں کی پیداوار ی لاگت میں اضافہ ہوگا جو کہ کسانوں پر مزید ظلم کرنے کے مترادف ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بجٹ میں سرکاری ملازمین مطمئن دکھائی نہیں دے رہا ۔ ای او آئی بی کے پنشنرز کی پنشن میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا ۔ آٹا ،چینی ، دالوں سمیت دیگر اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں کمی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت بجلی ، پٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے باز رہے اور فوری طور پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں