جوہر ٹاؤن دھماکہ : حساس اداروں نے شواہد محفوظ کرلیے، مقدمہ بھی درج کرلیا گیا

جائے وقوع سے بال بیرنگ ، لوہے کے ٹکڑے اور گاڑی کے پارٹس اکٹھے کیے گئے ، تحقیقاتی اداروں نے جیو فینسنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا ، سی ٹی ڈی نے مختلف شہروں مسے کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 24 جون 2021 10:22

جوہر ٹاؤن دھماکہ : حساس اداروں نے شواہد محفوظ کرلیے، مقدمہ بھی درج کرلیا گیا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 24 جون 2021ء ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہوئے دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوگئی ، محکمہ انسداد دہشت گردی اور حساس اداروں نے شواہد محفوظ کرلیے ، تھانہ سی ٹی ڈی میں واقعے کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جوہرٹاؤن میں جائے وقوع سے بال بیرنگ ، لوہے کے ٹکڑے اور گاڑی کے پارٹس اکٹھے کیے گئے، اس کے علاوہ تحقیقاتی اداروں کی طرف سے جیو فینسنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ، جب کہ جوہر ٹاؤن دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا ، دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سی ٹی ڈی عابد بیگ کی مدعیت میں درج کیا گیا ، جس میں قتل، اقدام قتل، انسداد دہشت گردی اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے ای بلاک جوہر ٹاؤن میں کارروائی کے لیے گاڑی کا استعمال کیا ، دھماکے سے گہرا گڑھا پڑگیا اور ارد گرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ، دھماکے میں تین افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد سی ٹی ڈی نے مختلف شہروں مسے کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ، علاوہ ازیں جوہرٹاؤن دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا سراغ لگا لیا گیا ، دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی11سال قبل گوجرانوالہ سےچھینی گئی تھی ، گاڑی ایل ای بی 9928 چھیننے کا مقدمہ تھانہ کینٹ گوجرانوالہ میں پہلے ہی درج ہے ، پولیس نے گاڑی کا مقدمہ حافظ آباد کے رہائشی شکیل کے بیان پر درج کیا تھا ، جس کے تحت گاڑی کے مالک شکیل نے ڈرائیور منظور کو دوست کو گاڑی دینے کے لیے بھیجا تھا جہاں 29 نومبر 2010 کو صبح پونے 10 بجے 3 ڈاکوؤں نے ڈرائیور سے گاڑی چھین لی تھی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں