شہزاد اکبر کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے میں رکن اسمبلی نذیر چوہان کی چند گھنٹوں بعدہی ضمانت منظور

عدالت نے ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض نذیر چوہان کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ،سول لائنز پولیس نے رکن اسمبلی کوایل ڈی اے پلازہ سے گرفتار کیا تھا

منگل 27 جولائی 2021 17:09

شہزاد اکبر کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے میں رکن اسمبلی نذیر چوہان کی چند گھنٹوں بعدہی ضمانت منظور
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2021ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے میں جہانگیر ترین گروپ کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کی چند گھنٹوں بعدہی ضمانت منظور ہو گئی اور عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض نذیر چوہان کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ۔تھانہ سول لائنز پولیس نے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کو گرفتار کر کے کینٹ کچہری پیش کیا ۔

پولیس کی نگرانی میں نذیر چوہان کا سروسز ہسپتال میں طبی معائنہ اور کورونا ٹیسٹ بھی کیا گیا ۔ عدالت کی جانب سے نذیر چوہان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیاگیا ۔ کچھ دیر بعدنذیر چوہان کے وکلاء کی جانب سے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں تھانہ سول لائنز پولیس نے جہانگیر ترین گروپ کے رکن اسمبلی نذیر چوہان کو ایل ڈی اے پلازہ سے حراست میں لیا۔

شہزاد اکبر کی جانب سے تھانہ سول لائنز میں ایک درخواست دی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا تھاکہ نذیر چوہان نے ایک ٹی وی چینل پر بیٹھ کر ان کے عقیدے کے حوالے سے بے بنیاد الزامات عائد کئے ۔ پولیس نے شہزاد اکبر کی جانب سے دی گئی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا تھا ۔نذیر چوہان اپنے حامیوں کے ہمراہ دو بار گرفتاری دینے کیلئے تھانہ سول لائنز گئے تھے تاہم پولیس کی جانب سے انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تھا ۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سے سائبر کرائم ونگ سے نذیر چوہان کی آواز کا ٹی وی چینل کے انٹر ویو سے میچ کرایاجانا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں