سندھ حکومت کے لاک ڈائون سے متعلق اقدامات معیشت کے لئے بے پناہ نقصان کا باعث بنیں گے، چوہدری فواد حسین

صوبائی حکومتیں انفرادی فیصلے نہیں کر سکتیں، انہیں وفاقی حکومت کی گائیڈ لائنز اور این سی او سی کی حکمت عملی پر عمل درآمد کرنا ہوگا، وزیر اطلاعات

ہفتہ 31 جولائی 2021 22:45

سندھ حکومت کے لاک ڈائون سے متعلق اقدامات معیشت کے لئے بے پناہ نقصان کا باعث بنیں گے، چوہدری فواد حسین
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2021ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ این سی او سی اور وفاقی حکومت کی گائیڈ لائنز کے برخلاف سندھ حکومت کے اقدامات پاکستان کی معیشت کیلئے بے پناہ نقصان کا باعث بنیں گے، صوبائی حکومتیں انفرادی فیصلے نہیں کرسکتیں، انہیں وفاقی حکومت کی گائیڈ لائنز اور این سی او سی کی حکمت عملی پر عمل درآمد کرنا ہوگا، ہم نے کورونا وائرس کی پہلی تین لہروں کا کامیابی سے مقابلہ کیا، جب ہماری حکمت عملی کامیابی سے ہمکنار ہو رہی ہے تو اسے بدلا نہیں جا سکتا، سندھ پاکستان کی معیشت کی شہ رگ ہے، جب معیشت اوپر جا رہی ہے اس وقت مکمل لاک ڈائون کی باتیں نامناسب ہیں۔

ہفتہ کو سندھ حکومت کی طرف سے لاک ڈائون کے نفاذ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلاشبہ پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے بڑھ رہا ہے، بدقسمتی سے نریندر مودی کی حکومت نے کورونا وائرس سے بچائو کے لئے اقدامات نہیں کئے جس کی وجہ سے بھارت پوری دنیا میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا ذریعہ بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب کورونا وائرس کا کامیابی سے مقابلہ کر کے معیشتیں سنبھل رہی تھیں، اس وقت بھارتی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں کے باعث پوری دنیا ڈیلٹا وائرس سے پیدا ہونے والی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں سندھ حکومت کے فیصلوں سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، ہم نے کورونا وائرس کی پہلی تین لہروں کا کامیابی سے مقابلہ کیا، جب ہماری حکمت عملی کامیابی سے ہمکنار ہو رہی ہے تو اسے بدلا نہیں جا سکتا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سندھ حکومت، این سی او سی اور وفاقی حکومت کی ہدایات کے برخلاف صنعتوں کو بند کرتی ہے تو اس سے پاکستان کی معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ویکسینیشن پر زور دے، جن صنعتوں میں 100 فیصد ویکسینیشن ہو چکی ہے، ان صنعتوں کو کھولنا چاہئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ حکومت جس طریقے سے پابندیاں عائد کر رہی ہے اس کے نتیجے میں سندھ کے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سندھ پاکستان کی معیشت کی شہ رگ ہے، جب معیشت اوپر جا رہی ہے اس وقت مکمل لاک ڈائون کی باتیں نامناسب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 149، 151 اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق صوبائی حکومتیں انفرادی فیصلے نہیں کرسکتیں، انہیں وفاقی حکومت کی گائیڈ لائنز اور این سی او سی کی حکمت عملی پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت فوری طور پر صنعتوں کو کھولے، تاجر اور دیہاڑی دار طبقہ کو اتنا تنگ نہ کیا جائے کہ ان کی کمر ٹوٹ جائے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ حکومت نے کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عمل درآمد کیا ہوتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کورونا وائرس کے خاتمہ سے متعلق صوبائی حکومتوں سے ہر ممکن تعاون کر رہا ہے لیکن صوبائی حکومتیں انفرادی فیصلے نہیں کر سکتیں، انڈسٹری کھولنا ہوگی، انہیں اپنی حکمت عملی این سی او سی کی گائیڈ لائنز کے مطابق بنانا ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں