تاجروں نے کاروبار کا وقت رات 8 بجے تک کرنے کی حمایت کردی

رات 8 بجے تک دکانوں کا وقت بے شک مستقل کردیا جائے لیکن پورا ایک دن کاروبار کی بندش قابل قبول نہیں ، اگر مارکیٹوں میں ویکسی نیشن سینٹرز بنا دیے جائیں تو زیادہ موثر نتائج نکلیں گے۔ لاہور کی تاجر تنظیم کا مطالبہ

Sajid Ali ساجد علی منگل 3 اگست 2021 17:19

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 اگست 2021ء ) حکومتی فیصلہ نہ مانتے ہوئے تاجروں نے ہفتے کے روز کاروبار بند کرنے کی مخالفت کردی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں صدر انجمن تاجران ہال روڑ بابر محمود کی زیر صدارت موجودہ صورتحال پر ہنگامی اجلاس ہوا ، جس میں تاجروں کی جانب سے موجودہ صورتحال میں ہفتہ کے روز کاروباری بندش کی مخالفت اور دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے کی حمایت کی گئی۔

صدر انجمن تاجران ہال روڑ بابر محمود نے کہا ہے کہ تاجربرادری نے کمشنر اور سی سی پی او لاہور کے ساتھ ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے بھرپور تعاون کیا ، رات 8 بجے تک دکانوں کا وقت بے شک مستقل کردیا جائے لیکن پورا ایک دن کاروبار کی بندش قابل قبول نہیں ہے ، اس کی بجائے اگر مارکیٹوں میں ویکسی نیشن سینٹرز بنا دیے جائیں تو زیادہ موثر نتائج نکلیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران سب سے زیادہ تاجر برادری کو نقصان ہوا ہے ، آئی ایم ایف کورونا وبا سے نمٹنے کےلیے پاکستان کو 2 ارب 80 کروڑ ڈالر دے رہاہے ، حکومت کو آئی ایم ایف سے ملنے والی رقم سے چھوٹے تاجروں کی مدد کرنی چاہئیے ، کیوں کہ کورونا وباء ہونے والے نقصان میں چھوٹے تاجروں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ، تاجروں کو بلاسود قرض دینا چاہئیے۔

یاد رہے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے آج اعلان کیا کہ کاروبارہفتے میں دو دن بند، دکانیں رات8 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی، اِنڈورڈائننگ بند کردی گئی، پبلک ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد مسافروں کی اجازت ہوگی، دفاترمیں بھی 50 فیصدعملہ کام کرے گا، نئی پابندیوں کا اطلاق 3اگست سے 31 اگست تک ہوگا تاہم لاہور کی تاجر تنظیموں نے ہفتے میں 2 روز کاروباری بندش کو مسترد کرتے ہوئے نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہفتے میں دو کاروباری چھٹیوں سے ریٹیل مارکیٹس اور بازار بری طرح متاثر ہوں گے، ویکسیی نیشن کی بجائے معاشی نظام بند کرنا غیرمناسب ہے، دکانوں کے کرائے، اخراجات، تنخوایں، بلز ادائیگی کیلئے بھی اقدامات کرے، احتجاج پر مجبور نہ کرے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں