کورونا کے علاج میں استعمال ہونیوالے انجکشن کی قلت کا توڑ مل گیا

کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے ارکان نے حکومت کو ایکٹیمرا انجکشن کے متبادل کے طور پر 2 دوائیں تجویز کردیں

Sajid Ali ساجد علی اتوار 19 ستمبر 2021 16:46

کورونا کے علاج میں استعمال ہونیوالے انجکشن کی قلت کا توڑ مل گیا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 ستمبر 2021ء ) حکومت کو کورونا کے علاج میں استعمال ہونیوالے انجکشن کی قلت کا حل مل گیا ، کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے ارکان نے ایکٹیمرا انجکشن کے متبادل کے طور پر 2 دوائیں تجویز کردیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں ایکٹیمرا انجکشن کی قلت اور بلیک میں فروخت ہونے کے بعد حکومت پنجاب کو ایکٹیمرا انجکشن کے متبادل کے طور پر کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے ارکان نے 2 ادویات تجویز کی ہیں ، جن میں بیری سیٹینب اور ٹوفاسٹینب ادویات شامل ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ بیری سیٹینب کے 28 گولیوں کے پیکٹ کی قیمت 1 لاکھ 80 ہزار روپے ہے، کورونا کے مریضوں کو 14 روز تک روزانہ ایک گولی کی تجویز دی گئی ہے جب کہ ٹوفاسٹینیب نامی گولی بھی کورونا کے علاج کے لیے 14 روز تک دی جائے گی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پاکستان میں فارما کمپنیاں بیرون ملک سے ایکٹیمرا انجکشن درآمد کرتی ہیں تاہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا مریضوں کو لگائے جانیوالے انجکشن کی قلت پیدا ہوگئی ہے ، جس کی وجہ سے پاکستان میں اسمگل شدہ ایکٹیمرا انجکشن ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے میں فروخت ہو رہا ہے جب کہ ڈریپ نے ایکٹیمرا 200 ایم جی کی قیمت 39 ہزار 689 روپے مقرر کی ہے، ڈریپ نے ایکٹیمرا 400 ایم جی کی قیمت 79 ہزار 378 مقرر کی ہے ۔

وزارت قومی صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایکٹیمرا کرونا وائرس سے شدید متاثر ہونے والے پھیپھڑوں کے مریض کو لگایا جاتا ہے ، پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایکٹیمرا انجکشن کی قلت ہے اور دنیا بھر میں ایکٹیمرا انجکشن بلیک میں فروخت ہو رہا ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر کے ڈاکٹرز اور عالمی ادارے ایکٹیمرا انجکشن کا متبادل تجویز کر رہے ہیں ، اس انجکشن کا فارمولا ’ٹو سیلوزو میب‘ ہے جب کہ باریکی ٹینیب اور ٹوفاسی ٹینیب ایکٹیمرا انجکشن کے متبادل ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں