مسلم لیگ ن نے پارٹی اجلاسوں میں موبائل فونز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا

پارٹی قائد کی ہدایات پرصرف پارٹی ہی تنظیمی اجلاس کی خبر دے گی ۔ مسلم لیگ ن ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 22 ستمبر 2021 10:52

مسلم لیگ ن نے پارٹی اجلاسوں میں موبائل فونز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 ستمبر 2021ء) : مسلم لیگ ن نے پارٹی کے اجلاسوں میں موبائل فونز لانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے پارٹی اجلاس میں اختلافات کی خبروں کو پھیلنے سے روکنے کےلیے موبائل فونز لانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ پارٹی قائد کی ہدایات پرصرف پارٹی ہی تنظیمی اجلاس کی خبر دے گی ۔ اس سے قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز نے گذشتہ اجلاس میں شرکا کو پارٹی قیادت کےاختلافات پر سوال اٹھانے سے منع بھی کیا تھا۔

اس حوالے سے مریم نواز نے کہا تھا کہ اختلافات سے پارٹی کو بہت نقصان ہورہا ہے اور اب مزید ابہام نہیں ہونا چاہئیے۔ مسلم لیگ نون میں موجود تیسرا گروپ پارٹی قائد اور صدر پر واضح پالیسی کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ یاد رہے کہ آزاد کشمیر کی انتخابی مہم کے دوران بھی مسلم لیگ ن کے بیانیے میں اختلافات سامنے آئے تھے۔

(جاری ہے)

صدر مسلم لیگ شہباز شریف مزاحمتی سخت موقف کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے اور مفاہمتی بیانیے پر قائم تھے۔

شہبازشریف سمجھتے ہیں کہ مریم نواز، پرویز رشید، شاہد خاقان عباسی جس بیانیے کو لے کر چل رہے ہیں وہ پارٹی کےلیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ شہبازشریف نے انتخابی مہم سے متعلق کوئی ٹویٹ بھی نہیں کیا تھا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بیانیے کو لے کر مسلم لیگ ن کے مابین اختلافات کی خبریں منظر عام پر آتی رہی ہیں۔ مسلم لیگ ن میں ایک مرتبہ پھر سے بیانیے کے ٹکراؤ کی وجہ سے دو گروپس آمنے سامنے آ گئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن میں بیانیے کا ٹکراؤ شدت اختیار کر گیا ہے۔ مسلم لیگ ن میں بیانیوں کے ٹکراؤ کی وجہ سے ووٹ کو عزت دو اور کام کو عزت دو کا بیانیہ آمنے سامنے آ گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف، خواجہ آصف اور سعد رفیق کام کو عزت دو کے بیانیے پر قائم ہیں۔ جبکہ ملک احمد خان اور عطا اللہ تارڑ کی جانب سے بھی کام کو ووٹ دو کے بیانیے کا دفاع کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب مریم نواز ، شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کا دفاع کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مریم اورنگزیب، طلال چوہدری، طارق فضل اور عظمٰی بخاری بھی ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کے حامی ہیں جبکہ رانا ثناء اللہ اور دیگر ایم این اے اور ایم پی ایز تذبذب کا شکار ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جو پارٹی رہنما مریم نواز کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں ، اُن پر شہباز شریف کو اعتماد نہیں ہے ۔ جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے ملک احمد خان کو تمام تر اختیارات دے دئے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں