گریٹر اقبال پارک واقعے کے بعد لاہور میں جنسی ہراسگی کیسز میں 300 فی صد اضافہ

گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں شہر میں جنسی ہراسگی کے 642 مقدمات درج ہوئے، جبکہ چودہ اگست کے بعد مجموعی طور پر واقعات میں تین سو فی صد اضافہ ہوا ، پولیس رپورٹ

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 22 ستمبر 2021 20:34

گریٹر اقبال پارک واقعے کے بعد لاہور میں جنسی ہراسگی کیسز میں 300 فی صد اضافہ
لاہور (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 22ستمبر 2021) گریٹر اقبال پارک واقعے کے بعد لاہور میں جنسی ہراسگی کیسز میں 300 فی صد اضافہ، پولیس رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لاہور میں‌ 14 اگست کے بعد سے جنسی ہراسگی کے کیسز کے اندراج میں 300 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے شہر میں جنسی ہراسگی پر رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں شہر میں جنسی ہراسگی کے 642 مقدمات درج ہوئے، جب کہ چودہ اگست کے بعد مجموعی طور پر واقعات میں تین سو فی صد اضافہ ہوا ہے۔

پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 14 اگست سے قبل مقدمات کی تعداد 150 سے کم تھی، جنسی ہراسگی کے اگست میں 323، اور رواں ماہ 319 مقدمات درج ہوئے۔

(جاری ہے)

پولیس حکام کے مطابق مقدمات 354،354 اے، 509 بی کی دفعات کے تحت درج کیے جا رہے ہیں، مقدمات میں شامل یہ دفعات ناقابل ضمانت ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ 110 مقدمات جھوٹے ثابت ہونے پر خارج ہو چکے ہیں۔ڈی آئی جی شارق جمال خان نے بتایا کہ جنسی ہراسگی کے واقعات پہلے بھی ہوتے تھے، تاہم خواتین مقدمات سے گریز کرتی تھیں، گریٹر اقبال پارک واقعے نے خواتین کے حوصلے بڑھائے۔

ڈی آئی جی شارق جمال خان نے تنبیہ کی کہ جنسی ہراسگی کے جھوٹے مقدمات درج کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔یاد رہے کہ 14 اگست کے روز سو سے زائد افراد پر مشتمل ایک ہجوم نے اس وقت خاتون پر حملہ کردیا تھا جب وہ اپنے یوٹیوب چینل کے لیے ویڈیو بنارہی تھیں۔ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی گردش کرتی مختلف ویڈیوز میں متاثرہ لڑکی کو مدد کے لیے چیخ و پکار کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ویڈیوز سامنے آنے کے بعد لاہور پولیس نے متاثرہ لڑکی کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے اپنی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔اس ضمن میں سینکڑوں افراد کو بھی گرفتار کیا گیا اور درجنوں کو رہا بھی کیا گیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں