چند ماہ کی بہتری کے بعد پھر سے لاہور میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے

صفائی کمپنیوں کو عدم ادائیگیوں کے باعث لاہور میں صفائی آپریشن بری طرح متاثر، کئی روز سے کچرا اٹھایا ہی نہیں گیا، مختلف علاقوں میں ہزاروں ٹن کچرا اکٹھا ہو گیا

muhammad ali محمد علی بدھ 29 ستمبر 2021 00:09

چند ماہ کی بہتری کے بعد پھر سے لاہور میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 ستمبر2021ء) چند ماہ کی بہتری کے بعد پھر سے لاہور میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے، کئی روز سے کچرا اٹھایا ہی نہیں گیا، مختلف علاقوں میں ہزاروں ٹن کچرا اکٹھا ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک مرتبہ پھر گندگی اور کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے صفائی کمپنیوں کو عدم ادائیگیوں کے باعث لاہور میں صفائی آپریشن بری طرح متاثر ہوا اور شہر میں پھر سے گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔

شہر میں گزشتہ 4 روز سے مکمل کچرا نہیں اٹھایا جا سکا جس کے باعث بیشتر علاقوں میں ایک بار پھر گندگی اور کچرے کے ڈھیر لگنے کے باعث پیدا ہونے والی گندگی اور بدبو نے شہریوں کو پریشان کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس لاہور کے مختلف علاقوں میں ہزاروں ٹن کچرا موجود ہے اور سب ہی کچرا دان کچے سے بھرے پڑے ہیں۔

(جاری ہے)

شہر میں صفائی کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران سے متعلق ایل ڈبلیو ایم سی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صفائی کمپنی کے ساتھ ساتھ مذاکرات چل رہے ہیں، جلد ہی ادائیگی کر کے شہر سے کچرا اٹھا لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ کچھ ماہ قبل لاہور شہر میں صفائی کی صورتحال خراب ہونے پر لاہور ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا کہ ماضی می کمپنی میں بڑے پیمانے پر گھوسٹ ملازمین بھرتی کیے گئے اور شہر میں صفائی کی صورتحال میں خرابی کی ایک بڑی وجہ یہی ہے۔ ایل ڈبلیو ایم سی کے 9 ٹائونز میں درجوں گھوسٹ ملازمین مختلف پوسٹوں پر تعینات تھے ۔

گھوسٹ ملازمین طویل مدت سے غیر حاضر ہو کر بھی تنخواہیں وصول کر رہے تھے ۔ یاد رہے کہ تحریک انصاف کی پنجاب حکومت لاہور شہر کی صفائی کی ناقص صورتحال کی وجہ سے اکثر شدید تنقید کی زد میں رہتی ہے۔ پنجاب حکومت کے تمام تر دعووں کے باوجود لاہور شہر میں صفائی کی صورتحال بہتر ضرور ہوئی لیکن شہر کو کچرے سے مکمل طور پر پاک نہیں کیا جا سکا۔ کئی ماہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود لاہور کو کچرے سے پاک نہ کیا جا سکا۔

پنجاب حکومت کی نااہلی کے باعث پیدا ہونے والی یہ صورتحال پاکستان کیلئے بین الاقوامی سطح پر بھی شرمندگی کا باعث بنی۔ کچھ ماہ قبل امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے سال 2021 میں سیاحوں کے لیے 52 بہترین مقامات کی فہرست میں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کو بھی شامل کیا تھا۔ تاہم لاہور میں کچرے کی صورتحال دیکھ کر ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ میں لاہور شہر اور پاکستان کو طنز کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ نیویارک ٹائمز نے تو لاہور کو 2021 میں سیاحوں کے لیے 52 بہترین مقامات کی فہرست میں شامل کر لیا، لیکن یہی لاہور شہر اس وقت کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے، جہاں ہر گلی ہر سڑک ہر کونے میں، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں