سابقہ حکومتوں نے ریسکیو کی ترقی میں رکاوٹیں ڈالیں، دکھ اس بات کا ہے موجودہ حکومت نے بھی اس ادارے کو نظر انداز کیا‘پرویزالٰہی

اکتوبر2004ء میںجو بیج بویا تھا آج تن آور درخت بن چکا، صرف پنجاب نہیںدوسرے صوبے بھی مستفید ہورہے ہیں‘قائمقام گورنر

جمعہ 15 اکتوبر 2021 23:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2021ء) قائمقام گورنر پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے ریسکیو1122 سروس کی 17 ویں سالگرہ پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریسکیو سروس اور ریسکیورز سے میرا تعلق سیاست کا نہیں بلکہ دل کا ہے، دل دھڑکنا چھوڑ دے تو باقی جسم بھی کام نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122 الاؤنس جو سابقہ حکومت نے ختم کر دیا تھا اس کو بحال کروانے کیلئے میں نے خود وزیر اعلیٰ پنجاب سے بات کروں گا۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے ریسکیو 1122 کی ترقی میں رکاوٹیں ڈالیں، تمام مخالفتوں کے باوجود پچھلی حکومتیں بھی اس سروس کو ختم نہ کر سکیں لیکن دکھ اس بات کا ہے کہ موجودہ حکومت نے بھی اس ادارے کو نظر انداز کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر رضوان نصیر ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروسز اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ 17 سال پہلے مجھے بھی ایک ایسی ہی ایمرجنسی کا سامنا کرنا پڑا جس پر میں نے بے بسی محسوس کی اور سوچا کہ پاکستان میں ایسی سروس بناؤں جو سیاست سے بالائے طاق ہو کر انسانیت کی خدمت کرے جس پر آج پوری قوم کو فخر ہے، جو اکیڈمی ہم نے پنجاب کے ریسکیورز کی پیشہ وارانہ تربیت کیلئے بنائی تھی اس نے صرف ملک بھر کے 20 ہزار سے زائد ایمرجنسی پروفیشنلز کو تربیت دی بلکہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کی پاکستان ریسکیو ٹیم نے اقوام متحدہ سے جنوبی ایشیاء کی پہلی سرٹیفائیڈ ڈیزاسٹر رسپانس ٹیم بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا جو ہر پاکستانی کیلئے اعزاز اور فخر کا مقام ہے، میں آج ریسکیو کی سالگرہ کے موقع پر پاکستان ریسکیو ٹیم اور ہر ایک ممبر کواقوام متحدہ سے سرٹیفکیشن حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ریسکیو سروس کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ایمرجنسی سروسز ترمیمی ایکٹ 2021ء پاس کروایاجس کی بدولت ریسکیورز کی سروس سٹرکچر کی دیرینہ خواہش کو پورا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی کے شہید جوانوں کو جو سہولیات فراہم کی جاتی ہیں ریسکیو 1122کے شہیدوں کو بھی فراہم کی جائیں اس کیلئے ایکٹ میں ترمیم کریں گے، بڑی بلڈنگوں میں ریسکیو کیلئے انتظامات کو یقینی بنانا ایکٹ میں شامل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے انسانی خدمت کیلئے جو بیج ریسکیو1122 کی صورت میں اکتوبر 2004ء میں بویا تھا آج وہ ایک تن آور درخت بن چکا ہے اور اس کے سائے سے نہ صرف پنجاب بلکہ دوسرے صوبے بھی مستفید ہو رہے ہیں، اس سروس کو قائم رکھنے کیلئے پنجاب ایمرجنسی سروس ایکٹ پنجاب اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کروایا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ریسکیو سروس کی کامیابی کے بعد ہم نے تمام بڑے شہروں تک اس کا دائرہ کار وسیع کر دیا، میں جب بھی ریسکیو 1122کی کسی بھی ایمرجنسی وہیکل کو دیکھتا ہوں تو میرا دل سکون اور اطمینان محسوس کرتا ہے، میں اللہ تعالیٰ کا ہزار بار شکر ادا کرتا ہوں کہ یہ کام اللہ نے مجھ سے کروایا، میرے حلقہ اثر میں ہزاروں لوگ ایسے ہیں جو ریسکیو سروس کی کارکردگی اوران کے بروقت پہنچنے کی تعریف کرتے ہیں۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ الحمدللہ ریسکیو سروس اب تک 99لاکھ سے زائدایمرجنسی متاثرین کو ریسکیو کر چکی اور فائر ریسکیو سروس نے ایک لاکھ70ہزار سے زائد آگ کے سانحات میں 511ارب روپے کے ممکنہ نقصانات کو بروقت ریسپانس اور پیشہ ورانہ فائر فائٹنگ سے بچایا۔ اس موقع پر ڈاکٹر رضوان نصیر ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروسز نے چودھری پرویزالٰہی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 17 سال پہلے دکھی انسانیت کیلئے چودھری پرویز الٰہی نے جو ذمہ داری سونپی تھی اسے بخوبی نبھانے کی کوشش کی ہے، ریسکیو 1122 کو سروس سٹرکچر فراہم کر نے میں چودھری پرویزالٰہی نے بطور سپیکر اور سیکرٹری محمدخان بھٹی نے اہم کردار ادا کیا جس پر تمام ریسکیو 1122 اہلکار انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

تقریب میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی، ڈی جی پارلیمانی امور عنایت اللہ لک، جی ایم سکندر، سابق سیکرٹری ہیلتھ سہیل احمد اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں