لاہور ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے علی ترین کو بھجوائے گئے نوٹسز معطل کر دئے

عدالت نے آئندہ سماعت پر ایف بی آر اور وفاقی حکومت سمیت فریقین سے جواب بھی طلب کرلیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 20 اکتوبر 2021 14:38

لاہور ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے علی ترین کو بھجوائے گئے نوٹسز معطل کر دئے
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 اکتوبر 2021ء) : لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین کو ایف بی آر کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹسز معطل کر دئے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے علی ترین کی درخواست پر سماعت کی۔ علی ترین کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں سیکرٹری ریونیو ڈویژن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔

درخواست گزار وکیل نے سیکرٹری ریونیو ڈویژن، چیئرمین ایف بی آر سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤ قف اختیار کیا کہ ایف بی آر نے 3 کروڑ 36 لاکھ 38 ہزار 602 برطانوی پاؤنڈز کے اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے کا بلاجواز نوٹس بھجوایا۔ اثاثوں کی ڈیکلریشن کے معاملے پر درخواست پہلے ہی ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے، 2018ء کی انکم ٹیکس ریٹرن میں تمام غیرملکی اثاثوں کو ڈکلیئر کر رکھا ہے، ایف بی آر نے بدنیتی کی بنیاد پراظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا۔

(جاری ہے)

درخواستگزار کے مطابق ایف بی آر نے والد کے بیرون ملک اثاثوں سے مستفید ہونے کا بے بنیاد الزام عائد کیا ہے، اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوانے سے قبل انکم ٹیکس آرڈیننس کے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ جس پر لاہور ہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد علی ترین کو ایف بی آر کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹسز تا حکم ثانی معطل کر دئے۔ لاہور ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت کے لیے سیکرٹری ریونیو ڈویژن، چیئرمین ایف بی آر سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب بھی طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ علی ترین نے تین روز قبل ایف بی آر کا نوٹس ہائی کورٹ چیلنج کیا تھا۔ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں علی ترین نے لکھا کہ ایف بی آر نے والد کے بیرون ملک اثاثوں سے مستفید ہونے کا الزام عائد کیا ہے، اظہار وجوہ نوٹس بھجوانے سے قبل انکم ٹیکس آرڈیننس کے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے، ایف بی آر نوٹس میں کہیں نہیں لکھا کہ بیرون ملک اثاثوں کی ملکیت علی ترین کے نام پر ہے۔ علی ترین کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایف بی آر کا نوٹس غیر آئینی و غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو کارروائی سے روکا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں