2 سالہ بچے کا زیادتی کے بعد قتل کا واقعہ، مرکزی ملزم گرفتار

ملزم مقتولہ کے منہ بولے ماموں کا بیٹا ہے،ملزم نے بچے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔پولیس ذرائع

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 27 اکتوبر 2021 14:34

2 سالہ بچے کا زیادتی کے بعد قتل کا واقعہ، مرکزی ملزم گرفتار
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 اکتوبر 2021ء) پولیس نے زیادتی کے بعد قتل ہونے والے دو سالہ بچے کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے علاقے ستوکتلہ میں مبینہ طور پر زیادتی کے بعد دو سالہ بچے کے قتل کے واقعے پر پولیس نے ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزم مقتولہ کے منہ بولے ماموں کا بیٹا ہے۔

ملزم علی شان نے بچے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔واضح رہے کہ لاہور میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ستوکتلہ میں دو سال کے معصوم بچے کو تشدد اور مبینہ زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔پولیس نے مقتول کی والدہ کی مدعیت میں خاتون کے رشتہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس حکام کے مطابق بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچے کے ساتھ زیادتی ثابت ہو گئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکتپن کی رہائشی کنزہ بی بی منہ بولے ماموں کے ساتھ ستوکتلہ میں رہائش پذیر تھی۔مقدمہ کی مدعیہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دو سالہ بیٹے علمدار کو ماموں کے بیٹے علی شان کے پاس چھوڑ کر کام پر چلی جاتی تھی۔ 25 تاریخ کو کام سے واپس آئی تو بیٹے کو بیہوشی کی حالت میں پایا۔بچے کو لے کر اسپتال گئی جہاں ڈاکٹر نے اس کی موت کی تصدیق کی۔

کنزہ نے مزید کہا کہ والد کے گھر پاکپتن گئی تو اہلخانہ نے لاش کو دیکھ کر بتایا کہ بچے کے ساتھ بدفعلی ہوئی ہے۔معصوم بچے کے ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔سی سی پی او لاہور نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے نامزد پانچ ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دے دیا اور کہا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی فوری یقنی بنائی جائے۔ واضح رہے کہ پنجاب میں بچے بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

صوبہ پنجاب میں گزشتہ چھ سال میں 20ہزار سے زائد خواتین و بچوں کو جنسی زیادتی بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،41بچے قتل بھی کر دیے گئے ،رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب میں گزشتہ 6ن سال کے دوران 20ہزار 157 خواتین و بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا،گینگ ریپ 1292 واقعات رپورٹ ہوئے ،اور بچوں سے زیادتی کے 1159 مقدمات درج کیے گئے ،اور چھ سال کے دورا ن زیادتی کے بعد 41 بچوں کو قتل کر دیا گیا،دوسری جانب گھریلو ناچاکیوں کے 3241 واقعات رپورٹ ہوئے ،یوں رپورٹ کے مطابق صوبے بھر میں سال 2019 میں سب سے زیادہ 3881 واقعات رپورٹ ہوئے ،سال 2020 میں گینگ ریپ کے 219 واقعات پہلے نمبر پر رہے ،اور دیگر سالوں کی نسبت 2020 میں 456 بچوں کو زیاتی کا نشانہ بنایا گیا ،پولیس کے مطابق گزشتہ چھ سالوں میں پنجاب پولیس نے 75 فیصد مقدمات کے چالان مکمل کیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں