این اے 133 ؛ مبینہ طور پر ووٹ خریدنے کے الزام پر ن لیگ الیکشن کمیشن پہنچ گئی

پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار اسلم گل کی طرف سے حلقہ این اے 133 میں ووٹوں کی خریداری جاری ہے ، مسلم لیگ ن کا موقف

Sajid Ali ساجد علی اتوار 28 نومبر 2021 16:50

این اے 133 ؛ مبینہ طور پر ووٹ خریدنے کے الزام پر ن لیگ الیکشن کمیشن پہنچ گئی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 نومبر 2021ء ) لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں مبینہ طور پر ووٹ خریدنے کے الزام پر مسلم لیگ ن الیکشن کمیشن پہنچ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے مبینہ طور پر ووٹ خریدنے کے الزام پر ن لیگ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو باقاعدہ تحریری شکایت درج کرائی ہے ، شکایت لیگی کارکن محمد عارف کی جانب سے پاکستان الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئی ، الیکشن کمیشن کو دی گئی درخواست میں مسلم لیگ ن نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار اسلم گل کی طرف سے حلقہ این اے 133 میں ووٹوں کی خریداری جاری ہے ، امیدوار کے مرکزی انتخابی دفتر پیکو روڈ اور مادر ملت روڈ پر فیصل میر کے ڈیرے ووٹ خریداری کے بڑے مراکز ہیں ، جہاں ووٹروں کے شناختی کارڈ چیک کر کے پیپلزپارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے کا حلف لے کر فی کس 2 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں ، لہٰذا اسلم گل اور ان کے ساتھیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور اسلم گل کو نااہل قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)

لیگی کارکن کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ان معلومات اور شکایت کی تصدیق کر سکتا ہے ، پہلے بھی ایسی شکایت درج کروائی گئی تھی لیکن ثبوت نہ ہونے کا کہہ کر اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا جب کہ ووٹوں کی خریداری الیکشن ایکٹ کے سیکشن 167، 168 اور ضابطہ فوجداری ہی دفعہ 174 کے تحت قابل سزا جرم ہے اور الیکشن کمیشن ووٹوں کی خریداری کے لیے رشوت اور کرپٹ پریکٹسز روکنے کا پابند ہے۔

 یاد رہے کہ  این اے 133 میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے لیے مبینہ طور پر ووٹوں کی خرید و فروخت کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ، جس جگہ ووٹ خریدے جا رہے ہیں وہاں لیگی امیدوار کے پوسٹرز بھی لگے ہوئے ہیں جب کہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قرآن پر حلف ، نام کا اندراج اور رقم دی جارہی ہے ، اس موقع پر ووٹ خریدنے والوں نے ماسک پہن رکھے ہیں۔ 
 

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں