لاہور ہائیکورٹ کا بچوں سے زیادتی کے مقدمات 6 ماہ میں نمٹانے کا حکم

ہمارے معاشرے میں عموماً ایسے کیسیز جلد رپورٹ نہیں ہوتے، ٹرائل کورٹ کیس کا فیصلہ مقررہ مدت میں کرے۔ لاہور ہائیکورٹ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 1 دسمبر 2021 10:25

لاہور ہائیکورٹ کا بچوں سے زیادتی کے مقدمات 6 ماہ میں نمٹانے کا حکم
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم دسمبر 2021ء) : لاہور ہائیکورٹ نے زیادتی کے مقدمات 6 ماہ میں نمٹانے کا حکم دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے چھ سالہ بچے سے زیادتی کے ملزم ساجد عرف سجو کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جس میں لاہور ہائیکورٹ نے زیادتی کے ملزم ساجد کی ضمانت خارج کرنے کا فیصلہ جاری کیا اور ساتھ ہی ریمارکس دیے کہ جہاں بچوں کو زیادتی سے بچانے کی ضرورت ہے وہیں بے گناہ افراد کو جھوٹے الزامات سے بھی بچانا ضروری ہے، الزامات جھوٹے نکلیں تو کیس بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

عدالت نے کہا کہ بچوں سے زیادتی کے مقدمات کے تیزی سے فیصلے ‏ہونے چاہئیں، ایسے مقدمات کے ترجیحی طور پر 6 ماہ میں فیصلے کئے جائیں۔

(جاری ہے)

زیادتی کے ملزم ساجد نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ مقدمہ واقعہ کے 7 روز بعد درج کروایا گیا تھا۔ ملزم ساجد عرف سجو پر ٹوبہ ٹیک ‏سنگھ میں 6 سال کے بچے سے زیادتی کا مقدمہ درج ہے۔ ملزم کے وکیل نے کہا کہ مقدمہ وقوعہ کے سات دن بعد درج کروایا گیا۔

بدنیتی سے مقدمہ درج ہوا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں لہٰذا ضمانت منظور کی جائے۔ عدالت نے قرار دیا کہ جہاں الزامات جھوٹ نکلیں وہیں کیس بنانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے بچوں سے ‏زیادتی کے قانون کو کچھ لوگ غلط استعمال کر سکتے ہیں جہاں بچوں کو زیادتی سے بچانے کی ضرورت ہے وہاں ‏بے گناہ کو جھوٹے الزامات سے بھی بچانا ہے۔ ‏ لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عموماً ایسے کیسیز جلد رپورٹ نہیں ہوتے، لہٰذا ٹرائل کورٹ کیس کا فیصلہ مقررہ مدت میں کرے۔ لاہور ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ بچوں سے زیادتی کے مقدمات 6 ماہ کے اندر نمٹائے جائیں اور فیصلے پر عملدرآمد کے لیے اس کی نقول متعلقہ محکموں کو بھجوائی جائیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں