لاہور میں نجی یونیورسٹی کی طالبہ کو پستول تان کر اغوا کر لیا گیا

ملزم لڑکی کو ایکسپو کے قریب گھر میں لے گیا، زیادتی کرنے کے بعد فرار ہو گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 1 دسمبر 2021 15:28

لاہور میں  نجی یونیورسٹی کی طالبہ کو پستول تان کر اغوا کر لیا گیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین -یکم دسمبر 2021ء) لاہور کے علاقے نواب ٹاؤن سے نجی یونیورسٹی کی طالبہ کو اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے نواب ٹاؤن میں بی ایس انگلش لٹیریچر کی طالبہ کو گن پوائنٹ پر اغوا کرکے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی نے بیان دیا ہے کہ اسے عون نامی ملزم نے پستول تان کر اغوا کیا اور ایکسپو کے پاس ایک گھر لے گیا جہاں میرے ساتھ زیادتی کی اور بعدازاں فرار ہو گیا۔

پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج اغوا اور زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم ابھی پولیس کی جانب سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔سی سی پی او لاہور فیاض احمد دیو نے ایس پی صدر سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزم کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور اسے قرار سزا دلوائی جائے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے بچوں سے زیادتی کے مقدمات کے چھ ماہ میں فیصلے کرنے کا حکم دیتے ہوئے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو فیصلے کی نقول متعلقہ محکموں کو بھجوانے کی ہدایت کر دی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے بچے سے زیادہ کے ملزم ساجد کی ضمانت خارج کرتے ہوئے آٹھ صفحات پر مشتمل حکم جاری کیا ۔ فاضل عدالت نے حکم دیا کہ جھوٹے الزامات پر کیس بنانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

رجسٹرار لاہو رہائیکورٹ فیصلے کی نقول متعلقہ اداروں کو بھجوائیں ۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بچوں سے زیادتی کے قانون کو کچھ لوگ غلط استعمال کر سکتے ہیں۔فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم ساجد کی ضمانت خارج کرنے کا حکم جاری کیا گیا ۔ساجد عرف سجو پر چھ سال کے بچے سے زیادتی کا مقدمہ درج ہے ۔ملزم نے موقف اپنایاکہ مقدمہ وقوعہ کے سات دن بعد درج کرایا گیا ۔فیصلے میں کہا گیا کہ ہمارے معاشرے میں عموماً ایسے کیسز جلد رپورٹ نہیں ہوتے۔فاضل عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کیس کا فیصلہ مقرر ہ مدت میں کرنے کا حکم جاری کیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں