ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 18.35 فیصد ہوگئی

حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.48 فیصد کمی ہوئی، گوشت گھی، دالوں اوردودھ سمیت21 اشیاء مزید مہنگی ہوگئیں۔ ادارہ شماریات کی مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 3 دسمبر 2021 18:23

ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 18.35 فیصد ہوگئی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 دسمبر2021ء) ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 18.35 فیصد ہوگئی ہے، گوشت گھی، دالوں اور دودھ سمیت 21 اشیاء مزید مہنگی ہوگئیں، حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.48 فیصد کمی ہوئی۔ ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعدادوشمار سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.48 فیصد کمی ہوئی، مہنگائی کی مجموعی شرح 18.35 فیصد ہوگئی ہے۔

ایک ہفتے میں دودھ ، گوشت، دالوں اور آٹے سمیت 21 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جبکہ 11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ دال مسور 4 روپے 77 پیسے، دال ماش 5 روپے 62 پیسے، دال مونگ 3 روپے 41 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی ہے۔ اڑھائی کلو گھی کا ڈبہ 9 روپے 63 پیسے، بیف ایک روپے 30 پیسے، مٹن ایک روپے 98 پیسے فی کلو مہنگا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح حالیہ ہفتے میں ٹماٹر 19 روپے 53 پیسے، پیاز 3 روپے 25 پیسے، برائلر مرغی کی قیمت میں19 روپے 40 پیسے فی کلو کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، چینی ایک روپے42 پیسے، آٹے کا بیس کلو کا تھیلا 6 روپے 84 پیسے اور انڈے2 روپے 66 پیسے فی درجن سستے ہوئے۔

حالیہ ہفتے میں 19 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ دوسری جانب وفاقی مشیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت کی بہتری کیلئے تمام چیزیں درست سمت میں جار ہی ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا، گزشتہ سال کی نسبت ریونیو میں36 فیصد اضافہ ہوا، حکومت مہنگائی کے اثرات کم کرنے کیلئے اشیائے ضروریہ پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔

درآمدات 7.7 بلین ڈالر ہونے کی خبر آئی تو کہا گیا تجارتی خسارہ بڑھ گیا، ایکسپورٹس 2.5 سے 3.5 فیصد پر گئیں، سب سے بڑا فرق پیٹرولیم پروڈکٹس ہیں، پھر کے بعد ویکسین خریدی گئی،اکتوبر نومبر میں ویکیسن 400 ارب کی خریدی کی گئی، 1150ارب پیٹرولیم ویکسین، پھر فوڈ آئٹمز میں تیزی آئی ہے، اس سب کو ملاکر 1.4بلین ڈالر صرف چاروں میں فرق ہے۔ تیل کی قیمتیں زیادہ نہیں بڑھنی چاہیے ہم اب پیٹرول کی قیمتوں میں ٹھہراوٴ دیکھ رہے ہیں، اب ایل این جی کا بھی زور ٹوٹے گا، فوڈ آئٹمز میں بھی فرق آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک انفلیشن اصل میں گزشتہ سال سے کم ہوئی ہے، باقی چیزیں پیٹرولیم مصنوعات بڑھنے کی وجہ سے مہنگی ہوئیں، پیٹرولیم مصنوعات میں 508 ملین ڈالر کا ماہانہ فرق ہے، ملک میں ڈسکاونٹ ریٹ بڑھا کر 8.45 کیا گیا ہے، پیٹرول کی قیمتیں، ایل این جی، کوئلہ اور خوردنی تیل کی قیمت بڑھ گئی ہے، یہ ساری چیزیں امپورٹڈ ہیں، ان چیزوں کا اثر مہنگائی پر پڑا، ڈومیسٹک مہنگائی پچھلے سال کی نسبت کم ہوئی ہے، عالمی سطح پر مہنگائی بڑھ رہی ہے، جس کا اثر پاکستان میں آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ڈیڑھ ماہ بعد مانیٹری پالیسی دیا کرے گا،ایل این جی کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں