’’این اے 133ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف انتخاب سے آوٹ ہو کر بھی الیکشن جیت گئی‘‘

ووٹنگ ٹرن آوٹ نے ثابت کر دیا پی ٹی آئی آئندہ الیکشن میں کلین سوئپ کرے گی، پی ٹی آئی کو میدان سے باہر کرنے پر عوام نے احتجاجاً ووٹ کاسٹ نہیں کیے ، ترجمان پنجابحکومت کا دعویٰ

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 5 دسمبر 2021 20:54

’’این اے 133ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف انتخاب سے آوٹ ہو کر بھی الیکشن جیت گئی‘‘
لاہور(اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 5دسمبر 2021) ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا کہنا ہے کہتحریک انصاف انتخاب سے آوٹ ہو کر بھی الیکشن جیت گئی، ووٹنگ ٹرن آوٹ نے ثابت کر دیا پی ٹی آئی آئندہ الیکشن میں کلین سوئپ کرے گی، پی ٹی آئی کو میدان سے باہر کرنے پر عوام نے احتجاجاً ووٹ کاسٹ نہیں کیے ۔ تفصیلا ت کے مطابق ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن سے عوام کی لاتعلقی اپوزیشن کی احتجاج کی سیاست میں آخری کیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اب بھی ہوش کے ناخن لے اور احتجاج کی سیاست سے باز آجائے۔صوبائی حکومت کے ترجمان حسان خاورنے کہا کہ ٹرن آوٹ کم ہونے سے ضمنی انتخاب کے انعقاد پر سوالیہ نشان لگ گیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ووٹ نہ ڈال کر ثابت کر دیا کہ اپوزیشن اب ووٹ کو ترسے گی۔

(جاری ہے)

حسان خاور نے کہا کہ پی ٹی آئی کو میدان سے باہر کرنے پر عوام نے احتجاجاً ووٹ کاسٹ نہیں کیے اورتحریک انصاف کے ووٹرز نے اپوزیشن کو سرخ جھنڈی دکھا دی۔

ترجمان پنجاب حکومت نے استفسار کیا کہ جو اپوزیشن ووٹرز کو گھروں سے نہ نکال سکی وہ احتجاج کے لیے عوام کو کیسے نکالے گی؟حسان خاور نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف انتخاب سے آوٹ ہوکر بھی الیکشن جیت گئی ہے۔دوسری جانب این اے 133ضمنی انتخابا ت کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔ 254 میں سے 136پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج سامنے آ گئے ہیں۔

غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز نے پیپلز پارٹی کے امیدوار اسلم گل پر کئی ہزار ووٹوں سے واضح برتری حاصل کر لی ہے۔ غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز نے 24564ووٹ لے کر پی پی امیدوارپر برتری حاصل کر لی ہے۔ جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار اسلم گل 14446 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔ بتاتے چلیں کہ مسلم لیگ ن کے رہنماء پرویز ملک کے انتقال کی وجہ سے خالی والے حلقہ این اے 133 لاہور کی اس نشست پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی، حلقے میں 4 لاکھ 40 ہزار سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر نے کے اہل تھے ، جن میں مرد ووٹرز 2 لاکھ 33 ہزار 558 اورخواتین 2 لاکھ 6 ہزار 927 ہیں ، پولنگ کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 133 میں 254 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ، جن میں اے کیٹیگری کے 22، بی کیٹیگری کے 198 اور سی کیٹیگری کے 34 پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں ، ان میں سے 200 پولنگ اسٹیشن ایسے ہیں جہاں مرد اور خواتین علیحدہ علیحدہ ووٹ کاسٹ کریں گے جب کہ 54 مخلوط پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ۔

حلقے میں مجموعی طور پر 13 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے ، جس میں آزاد امیدواروں کی تعداد زیادہ ہے تاہم اس نشست کے لیے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ، یہاں پرویز ملک کی اہلیہ شائستہ پرویز ن لیگ اور اسلم گل پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں جب کہ ضمنی انتخابات کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے ہیں جس کے لیے مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد افسران و اہل کار ڈیوٹی دے رہے ہیں ، ایس ایس پی آپریشنز کی نگرانی میں 6 ایس پیز اور 14 ایس ڈی پی اوز فرائض انجام دے رہے ہیں ، اس کے علاوہ 44 ایس ایچ اوز، 52 ڈولفن و پیرو اور 7 کوئیک ریسپانس ٹیمیں بھی تعینات کی گئی ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں