لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ پر قابو پانے کے لیے بیرون ملک سے ماہرین کی مدد لینے کا حکم دے دیا

اسموگ کے تدراک کے اقدامات پر کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان کا تبادلہ دو ماہ کے لیے روک دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 9 دسمبر 2021 14:07

لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ پر قابو پانے کے لیے بیرون ملک سے ماہرین کی مدد لینے کا حکم دے دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2021ء) : لاہور ہائیکورٹ نےسموگ پر قابو پانے کیلئے بیرون ملک سے ماہرین کی مدد لینے کا حکم دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت کمشنر لاہور کپٹین ریٹائرڈ محمد عثمان ،ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ ، لارڈ میئرکرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس شاہد کریم نے کمشنر محمد عثمان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے آپ کو تعریف کے لیے بلوایا ،عدالت نے اسموگ کی کمی پر کشمنر لاہور کیپٹن(ر)عثمان کی تعریف بھی کی اور کہا کہ آپ نے بہت اہم کام کیا ہے، عدالت نے اسموگ کی روک تھام سے متعلق آپ کے کام سے متعلق ویڈیوز دیکھیں ،آپ نے تجاوزات ہٹائیں جو قابل تحسین ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران کمشنر محمد عثمان نے عدالت کو بتایا کہ دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کو سیل کرنا آسان کام نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری کی سپورٹ کی وجہ سے ہی یہ سب کچھ ممکن ہوا۔

لاہور کے ساتھ ساتھ شیخوپورہ اور قصور میں بھی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی سی لاہور نے بھی اچھا کام کیا اور پولیس کی سپورٹ بھی حاصل رہی۔ آپ کی سپورٹ نہ ہوتی تو شاید ایسا ممکن نہیں تھا۔ جسٹس شاہد کریم نے کمشنر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو کسی جگہ کوئی مشکل پیش آئے تو عدالت کو آگاہ کریں۔ عدالت آپ کو سپورٹ فراہم کرے گی۔

ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل پی ڈی ایم اے حمید اللہ ملک نے عدالت کو بتایا کہ اسموگ کے خاتمے کے لیے ایک آگاہی مہم چلائی جارہی ہے۔ انہوں نے عدالت میں اشتہار بھی چلا کر دکھایا جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ اسموگ سے متعلق تمام ڈیٹا کو محفوظ کرتے جائیں۔ سماعت کے دوران فوکل پرسن ماحولیاتی کمیشن نے کہا کہ کمشنر اچھا کام کررہے ہیں ۔ خطرہ ہے کہ انہیں تبدیل نہ کردیا جائے۔

جس پر عدالت نے دوماہ تک کمشنر کا تبادلہ نہ کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ موسم گرما میں حدت کی شدت پر قابو پانے کے لیے بڑی عمارتوں پر پارک سبزے کا انتظام کیا جائے۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا تجاوزات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے چالان کیے ہیں اور تجاوزات روکنے کے لیے بیرئیر بھی فراہم کیے گئے۔ جوڈیشل واٹر کمیشن کے مطابق آلودگی کو کم کرنے کے لیے 18 مقامات پر پودے لگائے گئے جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں