میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے 90 فیصد ڈاکٹرز کو ناتجربہ کار قرار دیدیا گیا

90 فیصد طبی عملہ جانتا ہی نہیں کہ زخمی کا طبی معائنہ کیسے کرنا ہے‘ طبی معائنہ کار کی رائے کی وجوہات پر علیحدہ خانہ بنایا جائے‘ ڈاکٹر میڈیکولیگل سرٹیفیکیٹ رائے کی وجوہات بتانے کا پابند ہوگا۔ لاہور ہائیکورٹ

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 20 جنوری 2022 11:49

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 جنوری 2022ء ) عدالت نے پنجاب میں میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے 90 فیصد ڈاکٹرز کو ناتجربہ کار قرار دیتے ہوئے قتل اور قدام قتل کے کیسز میں میڈیکو لیگل سرٹیفیکٹ کے حصول کیلئے نئے اصول طے کردیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے 13 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا ، لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکولیگل فوجداری کیسز کے فیصلے میں اہم کردار ادا کرتا ہے لیکن 90 فیصد طبی عملہ جانتا ہی نہیں کہ زخمی کا طبی معائنہ کیسے کرنا ہے ، چیئرمین ڈسٹرکٹ اسٹینڈنگ میڈیکل بورڈ بہرہ بنا ہوا ہے ، کم از کم اہلیت پر پورا نہ اترنے والے ماہرین نہیں کہلائے جاسکتے۔

عدالت نے کہا کہ محکمہ صحت ناتجربہ کارڈاکٹر کو سرٹیفیکٹ کی ذمہ داری نہ دے ، طبی معائنہ کار کی رائے کی وجوہات پر علیحدہ خانہ بنایا جائے ، ڈاکٹر میڈیکولیگل سرٹیفیکیٹ رائے کی وجوہات بتانے کا پابند ہوگا ۔

(جاری ہے)

دوسری طرف ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا ہے کہ سال 2021ء کے دوران پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہسپتالوں میں قائم پولیس خدمت کاؤنٹرز سے 98540افراد کو میڈیکو لیگل سرٹیفکیٹس جاری کیے گئے ، پولیس خدمت مراکزسے گزشتہ برس صوبہ بھر میں 710548 سے زائد شہری سہولیات سے مستفید ہو ئے ، جن میں سی214517افراد کو کریکٹر سرٹیفکیٹ کا اجراء اور 246750افراد کی جنرل پولیس ویری فیکیشن کی گئی جب کہ لاہور میں 8پولیس خدمت مراکز، 13پولیس خدمت کاؤنٹرز اور 1موبائل خدمت مرکز وین شہریوں کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں ، لاہور میں قائم خدمت مراکز میں گزشتہ برس 74053شہری استفادہ حاصل کیا ، جن میں 26034کریکٹر سرٹیفکیٹ، 23751جنرل پولیس ویریفیکیشن جبکہ17679افراد کو میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں