پیپلزپارٹی کا صوبہ جنوبی پنجاب کیلئے وزیراعظم کو بلاول بھٹو سے بات چیت کا مشورہ

حکومت جنوبی پنجاب یا سرائیکی صوبہ بنانے میں سنجیدہ نہیں، حکومت اگرسنجیدہ ہے تو پھربلاول بھٹو سے وزیراعظم خود بات کریں۔ مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 22 جنوری 2022 19:12

پیپلزپارٹی کا صوبہ جنوبی پنجاب کیلئے وزیراعظم کو بلاول بھٹو سے بات چیت کا مشورہ
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جنوری 2022ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے صوبہ جنوبی پنجاب کیلئے وزیراعظم کو بلاول بھٹو سے بات چیت کا مشورہ دیا ہے، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت جنوبی پنجاب یا سرائیکی صوبہ بنانے میں سنجیدہ نہیں، حکومت اگرسنجیدہ ہے تو پھربلاول بھٹو سے وزیراعظم خود بات کریں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو چاہیے کہ جنوبی پنجاب صوبے کے معاملات کو آگے بڑھانے کیلئے بلاول بھٹو سے بات چیت کریں۔

لیکن حکومت جنوبی پنجاب یا سرائیکی صوبہ کے معاملہ میں سنجیدہ ہی نہیں، شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب صوبہ کی بات میری تقریر کے جواب میں کہی۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت اس معاملہ پر سنجیدہ ہے تو پھر بلاول بھٹوسے چیئرمین پی ٹی آئی خود بات کریں، سنجیدگی دکھانی ہے تو وزیراعظم خود اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے بھی بات کریں، اس معاملے میں حکومت کی سنجیدگی نظر نہیں آرہی، جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے معاملے پر سنجیدہ ہے تو پھر بلاول بھٹوسے عمران خان خود بات کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سے پارلیمان کی سطح پر لانگ مارچ سے متعلق مشاورت جاری ہے، پی ڈی ایم کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت کا فیصلہ پارٹی قیادت نے کرنا ہے۔ یاد رہے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف اور بلاو ل بھٹو کو جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق خط لکھا، میں نے خط میں جنوبی پنجاب سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا، آئینی ترمیم کے بغیر جنوبی پنجاب صوبے کا قیام نہیں ہوسکتا، ہم نے اختیارات کو نچلی سطح تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے، یوسف رضا گیلانی نے کہا جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ نہیں صوبہ چاہیے، یوسف رضا گیلانی سے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے لیے تیار ہیں، شہبازشریف اور بلاول کو لکھا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کیا تعاون کریں گے، ہم نے جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق جواقدامات کیے کرچکے اب عملی کام کرنا ہے، شہبازشریف اور بلاول کو کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبے کا کریڈیٹ شیئر کرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدارتی نظام سے متعلق قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، ہم بلدیاتی انتخابات کے حق میں ہیں، سندھ بھرمیں سیاسی جماعتیں  صوبائی حکومت کی بلدیاتی بل کیخلاف احتجاج کررہی ہیں۔ کورونا کی پانچویں لہر میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، کورونا پر قابو پانے کیلئے ایس اوپیز پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔دوسری جانب صدر ن لیگ پنجاب رانا ثناءاللہ نے شاہ محمود قریشی کے جنوبی پنجاب صوبے کیلئے خط کو سیاسی شعبدہ بازی قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب پر3 سال بعد خط؟ کس کو بےوقوف بنا رہے ہیں؟ عوام کو اب منجن بیچنے کی ضرورت نہیں،صوبہ جنوبی پنجاب، بہاولپوراور ہزارہ صوبوں پر ن لیگ کا موقف واضح ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں