لاہور ہائیکورٹ نے نے باپ اور خاوند کی پنشن کا بیوہ کوحق دارقرار دے دیا

عدالت نے بیوہ کو سنگل پیشن کی ادائیگی سے متعلق محکمہ خزانہ پنجاب کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے بیوہ کو دہری پنشن کی ادائیگی کا حکم دے دیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 25 جنوری 2022 11:43

لاہور ہائیکورٹ نے نے باپ اور خاوند کی پنشن کا بیوہ کوحق دارقرار دے دیا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 جنوری 2022ء ) لاہور ہائی کورٹ نے نے باپ اور خاوند کی پنشن کا بیوہ کوحق دار قرار دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے بیوہ کی درخواست نمٹادی ، اپنے فیصلے میں عدالت نے بیوہ کو سنگل پیشن کی ادائیگی سے متعلق محکمہ خزانہ پنجاب کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے باپ اور خاوند کی پنشن کا بیوہ کوحق دار قرار دے دیا ، جس کی بنیاد پر لاہور ہائی کورٹ نے بیوہ کو دہری پنشن کی ادائیگی کا حکم دے دیا۔

ادھرلاہور میں اپنے والد کی پنشن کیلئے 5 سال سے عدالتوں کے چکر لگانے والی 75 سالہ خاتون عدالت میں ہی دل کا دورہ پڑنے کے باعث دنیا سے رخصت ہو گئیں ، خاتون زیب النساء گزشتہ 5 برسوں سے اپنے والد کی پنشن کے حصول کی منتظر تھیں ، خاتون کی عمر 75 برس تھی اور اس عمر میں بھی سرکاری حکام کی بے حسی کے باعث انہیں عدالتوں کے چکر لگانے پڑے ، خاتون والد کی پنشن کے معاملے کے حل کے سلسلے میں ہی رواں ہفتے بدھ کے روز لاہور کی سول کورٹس پہنچیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ خاتون نے عمارت کی پانچویں منزل تک جانے کیلئے سیڑھیاں چڑھنا شروع کیں تو دوسری منزل تک پہنچتے پہنچتے ان کی حالت غیر ہو گئی ، 75 سالہ بزرگ خاتون جیسے تیسے کر کے تیسری منزل تک پہنچیں تو ان میں مزید 2 منازل طے کرنے کی سکت نہ رہی ، اس موقع پر زیب النساء نے سنبھلنے کی کوشش کی تاہم حرکت قلب بند ہوجانے کے سبب وہ عدالت کی دہلیز پر ہی دم توڑ گئیں۔

بعد ازاں ان کی میت کو گھر پہنچایا گیا تو اہل محلہ بھی ان کے انتقال کا علم ہونے پر اپنے آنسو روک نہ سکے ، مرحومہ زیب النساء کے مرحوم والد کے ایک دفتری ساتھی کی جانب سے بتایا گیا کہ قانون کے تحت خاتون اپنے مرحوم والد کی پنشن وصول کرنے کی حق دار تھیں، تاہم متعلقہ حکام کی مبینہ ہٹ دھرمی نے انہیں ان کے حق سے 5 سال تک محروم رکھا اور اب وہ اپنے حق کیلئے لڑتے لڑتے دنیا سے ہی رخصت ہو گئیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں