موجودہ حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ’راوی اربن پراجیکٹ‘ کالعدم قرار

لاہور ہائی کورٹ نے تمام ترقیاتی کام روکنے کا حکم دے دیا ‘ جسٹس شاہد کریم نے ریور راوی پراجیکٹ کے خلاف درخواستیں منظور کر لیں

Sajid Ali ساجد علی منگل 25 جنوری 2022 12:28

موجودہ حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ’راوی اربن پراجیکٹ‘ کالعدم قرار
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 جنوری 2022ء ) لاہور ہائی کورٹ نے راوی اربن پراجیکٹ کو کالعدم قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے ریور راوی پراجیکٹ کے خلاف فیصلہ درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا ، جس میں جسٹس شاہد کریم نے ریور راوی پراجیکٹ کے خلاف درخواستیں منظور کر لیں ، لاہور ہائی کورٹ نے روڈا ایکٹ کی بعض شقوں کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے راوی اربن پراجیکٹ کو کالعدم قرار دے دیا ، اپنے فیصلے میں عدالت نے روڈا کو پنجاب حکومت سے حاصل کیا گیا قرض بھی واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔

خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ برس راوی اربن پراجیکٹ کے لیےحکومت کو زمین کی خرید و فروخت سے بھی روک دیا تھا ، لاہورہائی کورٹ میں آلودگی سے بچاؤ کے لیے اقدامات نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، جس میں عدالت کی جانب سے راوی اربن پراجیکٹ کے لیےحکومت کو زمین کی خرید و فروخت سے روک دیا گیا ، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ راوی اربن پروجیکٹ پر لینڈ ایکوائر نہیں ہوئی نہ ماحولیاتی آلودگی کا جائزہ لیا گیا ، دوران سماعت عدالت نے ریماکرس دیے کہ اس سے پہلے اورنج لائن ٹرین میں زمین کی خرید و فروخت جس طرح کی گئی وہ ناقابل تلافی ظلم ہے۔

(جاری ہے)

اسی حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے اینکر عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ حکومت کے خلاف چارج شیٹ ثابت ہو گا کیوں کہ انویسٹرز نے پنجاب حکومت پر دباؤ ڈالا ہوا ہے کہ یہ زمینیں اونے پونے داموں خریدنی ہیں اور ان سب زمینیوں کو دریا برد کر کے ان کی لاگت کم سے کم ظاہر کرنی ہے تاکہ کل کو وہ خود پیسے کما سکیں ۔

پروگرام میں موجود ساتھی اینکر عارف حمید بھٹی نے کہا کہ میں بتاتا چلوں کہ اس پراجیکٹ میں پنجاب کے دو وزیروں نے بھی دو ڈھائی ارب روپے کی انویسٹمنٹ کی ہوئی ہے۔صحافی عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان لوگوں سے اس بات پر ناراض ہو رہے ہیں کہ وہ تالیاں کیوں نہیں بجاتے اور بڑے فخر سے کہہ رہے ہیں کہ راوی اربن منصوبے میں انہوں نے اربوں روپے کی بچت کی ہے تو ان کی گزارش میں عرض ہے کہ کمائی حکومتیں نہیں کیا کرتیں وہ تو سہولت کار ہوتی ہیں اصل کمائی انویسٹرز کیا کرتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں