سابق کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ توقیرضیاء کے انکشافات

کراچی کو جناح پور بنانے کے نقشے کی رپورٹ نواز شریف نے مسترد کی اور کہا کیوں ایک گروپ سے لڑائی کریں؟ میرے ذریعے بینظیر فوج کو کنٹرول کرنا چاہتی تھیں‘ سانحہ لیاقت باغ سے متعلق یہ بات درست نہیں کہ ہماری گاڑی غائب ہوگئی۔ سابق چیئرمین پی سی بی کا ٹی وی انٹرویو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 26 جنوری 2022 16:17

سابق کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ توقیرضیاء کے انکشافات
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 جنوری 2022ء ) سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اور کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ توقیرضیاء نے انکشافات کیا ہے کہ ایم کیوایم کے کراچی کو جناح پور بنانے کے نقشے کی رپورٹ نواز شریف نے مسترد کی ، سانحہ لیاقت باغ کے دن بی بی نے رحمان ملک کو کہہ کر مجھے دوسری گاڑی میں بٹھایا، فرحت اللہ بابر ، رحمان ملک اوربابراعوان بھی اسی گاڑی میں تھے ، یہ توپتہ نہیں کس نے مارا مگر یہ بات درست نہیں کہ ہماری گاڑی غائب ہوگئی ۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق چیئرمین پی سی بی اور کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ر توقیرضیا نے کہا کہ انٹیلی جنس نے ایم کیوایم کے کراچی کو جناح پور بنانے کے نقشے کی رپورٹ دی تو نوازشریف نے رپورٹ مسترد کی اور کہا کیوں ایک گروپ سے لڑائی کریں؟ نوازشریف نے جنرل آصف نواز کو مری میں مہنگی ترین کار کی آفرکی ، جس پر جنرل آصف نے انکارکیا اور کہا یہ کس قسم کے لوگ ہیں ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری غلطی سمجھیں یا بے نظیر بھٹو کا اصرار کہ کچھ عرصے کے لیے پیپلز پارٹی جوائن کی کیوں کہ بی بی سمجھتی تھیں کہ جنرل کیانی اور طارق مجید میرے ماتحت رہے ہیں اس لیے انہوں نے پارٹی میں شمولیت کا اصرارکیا کیوں کہ میرے ذریعے محترمہ فوج کو کنٹرول کرنا چاہتی تھیں ۔ سانحہ لیاقت باغ سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے توقیرضیاء نے کہا کہ 27 دسمبرکو بے نظیر نے رحمان ملک کو کہہ کر مجھے دوسری گاڑی میں بٹھایا ، فرحت اللہ بابر ، رحمان ملک اوربابراعوان بھی اسی گاڑی میں تھے ، یہ توپتہ نہیں کس نے مارا مگر یہ بات درست نہیں ہے کہ ہماری گاڑی غائب ہوگئی ، ہماری گاڑی پیچھے نہیں بلکہ آگے تھی اور دھماکہ ہوا تومیں نے کہا گاڑی روکو ، ہمارے آگے پولیس وین تھی جوایسے بھاگی جیسے گدھے کے سر سے سینگ غائب ہوتے ہیں ، میں نے کہا دھماکہ دور نہیں ہوا کچھ دیر رکیں لیکن پھرہمیں کہا گیا بی بی محفوظ ہیں تاہم جب زرداری ہاؤس پہنچے تو فرحت اللہ بابر نے بتایا بی بی زخمی ہیں انہیں ہسپتال لے گئے ہیں ، تب تک ہماری بلٹ پروف کار وہاں سے غائب ہوچکی تھی جس کی وجہ سے ہم نجی کار پر ہسپتال پہنچے لیکن بی بی پہلے ہی وفات پاچکی تھیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں