مسلم لیگ ن کا سابق وزیر اعلی پنجاب کے خلاف اینٹی کرپشن میں درخواست دائر کرنے کا اعلان

سابق وزیر اعلی نے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا اور اپنے اثاثوں میں اضافہ کیا، پنجاب میں پوسٹنگ،ٹرانسفر اور ٹھیکوں میں کٹ لیا گیا،بزدار کے تانے بانے بنی گالہ سے ملتے ہیں،پنجاب میں کمزور وزیر اعلی لگایا گیا،رہنما مسلم لیگ ن عطاء تارڑ کی گفتگو

Umar Nawaz عمر نواز پیر 16 مئی 2022 16:43

مسلم لیگ ن کا سابق وزیر اعلی پنجاب کے خلاف اینٹی کرپشن میں درخواست دائر کرنے کا اعلان
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16 مئی 2022ء ) مسلم لیگ ن کا سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدارکے خلاف اینٹی کرپشن میں درخواست دائر کرنے کا اعلان۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلی نے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا اور اپنے اثاثوں میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ عثمان بزدار کے ساتھیوں کے خلاف انکوائری کی درخواست بھی دیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پوسٹنگ،ٹرانسفر اور ٹھیکوں میں کٹ لیا گیا،بزدار کے تانے بانے بنی گالہ سے ملتے ہیں،پنجاب میں کمزور وزیر اعلی لگایا گیا۔عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار نے تونسہ شریف کے قریب پانچ ارب کی زمین خریدی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار نے عمران خان اور فرح گوگی کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے غریبوں کے حق پر ڈاکہ ڈالہ ہے۔

رہنما ن لیگ عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار نے وزيراعلیٰ پنجاب بننے کے بعد 10 ارب 31 کروڑ کے بھاری اثاثے بنائے۔ عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو سابق خاتون اول کے کہنے پر وزير اعلیٰ لگاياگيا اور کالا دھن کا حصہ بنی گالا پہنچايا جاتا تھا، ٹرانسفر پوسٹنگ ميں لين دين کے تانے بانے بنی گالا سے ملتے ہيں۔ لیگی رہنما کا کہنا ہےکہ ايمنسٹی اسکيم فرح گوگی کا سياہ دھن سفيد کرنے کيليے لائی گئی، فرح گوگی اور ان کے شوہر کے اثاثوں کی کوئی منی ٹريل نہيں ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے اقتدار سے نکلنے کے بعد پارسائی کے دعوے کی جارہی ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ 3سالوں میں ملکی دولت کو بے دردی سے لوٹا گیا اور عوامی پیسے سے اپنی جائیدادیں بڑھائیں گی۔ لیگی رہنما نے الزام لگایا کہ فرح گوگی کوعمران خان نے بیرون ملک فرار کروایا جبکہ ایمنسٹی اسکیم فرح گوگی کے کالے دھن کو جائزقرار دینے لائی گئی اور اس اسکیم کے تحت کروڑوں کا کالادھن سفید کروایا گیا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابات کا فیصلہ ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی الیکشن نہیں ملک میں صرف انتشار چاہتی ہے ، عمران صاحب اور ان کی جنتری پاکستان میں ایک شخص، ایک جماعت اور ایک سوچ کی حکمرانی چاہتے ہیں ، یہ نہیں ہوگا کیوں کہ ایک جماعت کی حکمرانی کا مطلب فسطائیت اور آمریت ہوتا ہے ، پاکستان جمہوری ملک ہے اس میں قومی سیاسی عوامی جماعتیں ہیں ، ان کی مشاورت سے انتخابات کا فیصلہ ہوگا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ معاشی تباہی کا چہرہ صرف عمران خان ہیں ، عمران صاحب کے معاشی جرائم کی سزا پاکستان کے عوام کو نہیں دینا چاہتے ، پٹرول کی قیمت بڑھانا آسان ہے لیکن ہم عوام کو مزید تکلیف سے بچانا چاہتے ہیں ، عوام مزید غریب نہ ہوں، ان پر مزید بوجھ نہ پڑے، اس لیے پڑول کی قیمت نہیں بڑھا رہے ، نواز شریف اور شہباز شریف کے دور میں ہمیشہ مہنگائی اور کرپشن کم ہوئی ہے ، نوازشریف ، شہباز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ عوام کو ریلیف دیا ہے ۔

وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ عمران صاحب کو اپنے معاشی جرائم کا بوجھ اٹھانا اور جواب دینا پڑے گا ، مہنگائی بڑھانا مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی روایت اور اس کے منشور کے خلاف ہے ، نوازشریف نے دہشت گردی ختم کی ، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا اور مہنگائی کم کی لیکن مہنگا آٹا، مہنگی گیس، مہنگی بجلی ، مہنگی دوائی کا حساب عمران صاحب کو دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف دور میں ڈالر 116 روپے تھا، عمران صاحب نے 189 روپے پر پہنچا دیا ، 1947 سے 2018 تک تمام حکومتوں نے مل کر 71 سال میں 24 ہزار 953ارب قرض لیا ، عمران صاحب نے ساڑھے تین سال میں 42 ہزار 745 ارب تک قومی قرض بڑھادیا نوازشریف نے قومی ترقی کی شرح 6.1 فیصد پر پہنچائی ، عمران صاحب نے پہلے منفی میں پہنچایا اور اب 4 فیصد متوقع ہے نوازشریف دور میں مہنگائی 3.9 فیصد تھی، عمران صاحب نے 13 فیصد پر پہنچادیا ۔

مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ نوازشریف دور میں 20 کلو آٹا 700 کا تھا ، عمران صاحب کے دور میں 1100 کا ہوگیا ، نوازشریف دور میں چینی 52 روپے تھی، عمران صاحب کے دور میں 120 روپے ہوگئی ، نوازشریف دور میں گھی 151 روپے کلو تھا، عمران صاحب کے دور میں 470 روپے کلو ہوگیا ، نوازشریف دور میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 11 روپے تھی،

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں