پنجاب اسمبلی کا مرکزی گیٹ کھل گیا ‘اراکین کو اندر جانے کی اجازت‘پولیس کی بھاری نفری ابھی تک اسمبلی کے احاطے میں موجود

ایجنڈے میں آج اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی اور ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد شامل ہے‘پولیس کا ایک مسلح دستہ اسمبلی سیکرٹریٹ کے گیٹ پر کیوں موجود ہے؟. اسپیکر نے صوبائی حکام سے جواب طلب کرلیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 22 مئی 2022 13:59

پنجاب اسمبلی کا مرکزی گیٹ کھل گیا ‘اراکین کو اندر جانے کی اجازت‘پولیس کی بھاری نفری ابھی تک اسمبلی کے احاطے میں موجود
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 مئی ۔2022 ) پنجاب اسمبلی کا مرکزی دوروازہ کھول کر اراکین پنجاب اسمبلی کو اندرجانے کی اجازت دیدی گئی ہے آج صبح سے پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ اور گردنواح میں گشیدگی دیکھنے میں آرہی تھی پولیس نے اجلاس کو روکنے کے لیے چاروں مرکزی کیٹس پر بھاری تعداد تعینات کر تھی تاہم حالات میں کچھ بہتری دیکھنے میں آرہی ہے مگر تحریک انصاف اور قاف لیگ بہت محتاط نظر آرہی ہیں کیونکہ نون لیگ کے راہنما عطاءتارڑنے کچھ دیر پہلے بیان میں پنجاب اسمبلی کا ”قبضہ “لینے کی بات کی تھی .

(جاری ہے)

مسلم لیگ نون کے ایک سنیئررکن کا کہنا ہے کہ پہلے بھی عطاءتارڑکے منفی کردار اور مشوروں سے ہی حالات اس نہج پر پہنچے کے اراکین اسمبلی آپس میں دست وگریباں ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے شہبازشریف سے ذاتی طور پر اپیل کی ہے کہ حمزہ کو قانونی مشاورت کے لیے کسی سنجیدہ بندے کو مقررکیا جائے قبل ازیں آج صبح تمام گیٹ بند کرکے اسمبلی سیکرٹریٹ میں ممبران‘ملازمین اور صحافیوں سمیت تمام افراد کا داخلہ بند کردیا گیا ہے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہی کی جانب سے بلائے جانے والا یہ اجلاس صوبائی اسمبلی کے جاری 40ویں اجلاس کا تسلسل ہے .

اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ ایجنڈے میں آج اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی اور ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد شامل ہے صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے لیے ساڑھے 12 بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے جبکہ پرویز الہٰی نے قانون سازوں کو نصف گھنٹہ پہلے اسمبلی پہنچنے کی ہدایت جاری کی ہے . اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کے داخلی دروازے پر ہنگامی حالات سے بچنے کے لیے پولیس کا مسلح دستہ موجود ہے .

دوسری جانب پنجاب اسمبلی کا غیر متوقع اجلاس شروع ہونے سے قبل پولیس نے صوبائی اسمبلی کے پارلیمانی امور کے عہدیدار کو حراست میں لے لیا ترجمان پنجاب اسمبلی نے ڈائریکٹر جنرل پارلیمانی امور رائے ممتاز کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس اہلکار دیواریں پھلانگ کر رائے ممتاز کے گھر میں داخل ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکاروں نے پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری کوآرڈینیشن محمد خان بھٹی اور عنایت اللہ لَک کے گھر پر بھی چھاپہ مارا مگر انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہے دریں اثنا اسپیکر صوبائی اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سب وزیر اعظم شہباز شریف کے حکم پر کیا جارہا ہے .

پرویز الہٰی کی جانب سے حکومت کے مبینہ اقدام کو ”فاشسٹ“ قرار دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ایوان کا تقدس پامال کرنے کے بعد حکومت نئے طریقوں کا استعمال کر رہی ہے اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے عہدیداران کے خلاف کارروائی سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ حکومت خوفزدہ ہے انہوں نے کہا کہ غیر آئینی اور جعلی حکومت آئین و قانون کے خلاف اقدامات اٹھا رہی ہے، شریفوں کا حقیقی چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے .

پنجاب اسمبلی کے عہدیدار کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کارروائی کو آئین کی پامالی قرار دیا انہوں نے ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پولیس کی یلغار سے روکنا آئین کی پامالی ہے انہوں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عدلیہ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے .

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں