' عدالتِ عظمیٰ نے ایگزیکٹیو کی امن وامان بر قرار رکھنے کی پالیسی کو غیر مؤثر کردیا'

عدالت کی طرف سے پی ٹی آئی کو سہولت کاری دینے کا تاثر پیدا ہوا تاہم اب اس پر عدالت کو اپنی پوزیشن واضح کرنی ہوگی، مولانا فضل الرحمان کا ٹویٹ

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 26 مئی 2022 06:15

' عدالتِ عظمیٰ نے ایگزیکٹیو کی امن وامان بر قرار رکھنے کی پالیسی کو غیر مؤثر کردیا'
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-26 مئی ۔2022 ) عدالتِ عظمیٰ نے ایگزیکٹیو کی امن وامان بر قرار رکھنے کی پالیسی کو غیر مؤثر کردیا-عدالت کی طرف سے پی ٹی آئی کو سہولت کاری دینے کا تاثر پیدا ہوا تاہم اب اس پر عدالت کو اپنی پوزیشن واضح کرنی ہوگی، مولانا فضل الرحمان کا ٹویٹ- تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں شرپسند بلوائیوں کے جتھوں نے جو فساد بر پا کیا ہے میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی عدالتِ عظمیٰ نے آج ایگزیکٹیو کی امن وامان بر قرار رکھنے کی پالیسی کو غیر مؤثر کردیا، جس سے عدالت کی طرف سے پی ٹی آئی کو سہولت کاری دینے کا تاثر پیدا ہوا تاہم اب اس پر عدالت کو اپنی پوزیشن واضح کرنی ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب اس تاثر کو زائل کرنے کے لیے سپریم کورٹ مؤثر اقدامات کرے اور پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے عدالت عظمی میں کیے گئے وعدوں سے انحراف پر PTI کی قیادت کے خلاف توہینِ عدالت کی کاروائ شروع کرے اور سپریم کورٹ اپنی نگرانی اور اپنی مدعیت میں ان بلوائیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائے تاکہ آئین اور قانون کے تقاضے پورے ہوں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدالتِ عظمی کی طرف سے پی ٹی آئی کو سہولت دینے کا تاثر زائل ھو ورنہ پاکستان کی تاریخ کا یہ فساد اور بلوے کا تاریک اور سیاہ باب ہمیشہ سپریم کورٹ کی طرف منسوب رہتے ہوئے اس کے وقار میں کمی کا سبب بنتا رہےگا۔ خیال رہے کہ تحریک انصاف ڈی چوک پر آکر الیکشن کے اعلان تک دھرنا دینا چاہتی ہے جبکہ حکومت چاہتی ہے کہ پی ٹی آئی جلسہ کرکے واپس چلی جائے دھرنے پر نہ بیٹھے۔

اس معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے بدھ کے روزپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایچ نائن کے گراؤنڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دیا ۔ پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ایسا پلان دیں کہ مظاہرین پرامن طریقے سے آئیں اور احتجاج کے بعد گھروں کو لوٹ جائیں، یہ نہ ہو جلسے کے بعد فیض آباد یا موٹروے بند کر دی جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں