کرپشن کے الزامات ، عثمان بزدار کے پرنسپل سیکریٹری کی اینٹی کرپشن میں طلبی

طاہر خورشید پر سڑکوں کے ٹینڈرز کی منظوری دینے کے لیے کروڑوں روپے رشوت لینے اور پیسے لے کر افسران کے ٹرانسفر و پوسٹنگ کرنے کا الزام ہے۔ حکام اینٹی کرپشن

Sajid Ali ساجد علی منگل 5 جولائی 2022 15:10

کرپشن کے الزامات ، عثمان بزدار کے پرنسپل سیکریٹری کی اینٹی کرپشن میں طلبی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 05 جولائی 2022ء ) اینٹی کرپشن حکام نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے پرنسپل سیکریٹری طاہر خورشید کو کروڑوں روپے کی رشوت لینے کے الزام میں طلب کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اینٹی کرپشن حکام نے بتایا ہے کہ طاہر خورشید کے خلاف سرکاری منصوبوں میں کروڑوں روپے رشوت وصول کرنے کے الزامات ہیں ، اسی حوالے سے چیف انجینئر سی اینڈ ڈبلیو وسیم طارق کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا۔

معلوم ہوا ہے کہ طاہر خورشید پر سڑکوں کے ٹینڈرز کی منظوری دینے کے لیے کروڑوں روپے رشوت لینے کے علاوہ پراجیکٹ کے اضافی فنڈز کی منظوری کے لیے بھی رشوت لینے کا الزام ہے ، اس کے علاوہ ان پر پیسے لے کر افسران کے ٹرانسفر و پوسٹنگ کرنے کا بھی الزام ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ پنجاب اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ نے کارروائی کرتے ہوئے عثمان بزدار کے پرنسپل سیکرٹری کے فرنٹ مین گریڈ 20 کے چیف انجینیئر وسیم طارق کو گرفتارکیا تھا ، کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈپارٹمنٹ لاہور میں تعینات وسیم طارق کو مختلف ٹھیکوں کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتارکیا گیا۔

بتایا گیا کہ سی اینڈ ڈبلیو پنجاب کے سابق چیف انجینیئر لاہور نارتھ نے ٹھیکیدار سے 94 لاکھ رشوت وصول کی ، ملزم کو سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کا فرنٹ مین ظاہر کیا گیا۔ قبل ازیں تحریک انصاف کے دور حکومت میں قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے بھی پنجاب بیوروکریسی میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے سب سے قابل اعتماد ساتھی اور پرنسپل سیکریٹری طاہر خورشید کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا اور انہیں آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں طلب کیا اور اپنی وراثت میں موجود اپنے اثاثوں کا ریکارڈ پیش کرنے کو کہا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں