شہبازشریف کا آشیانہ اقبال ریفرنس میں عدالت پیش نہ ہونے کا فیصلہ

عدالت نے وزیراعظم اور حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری کی استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 13 اگست 2022 10:49

شہبازشریف کا آشیانہ اقبال ریفرنس میں عدالت پیش نہ ہونے کا فیصلہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 13 اگست 2022ء ) وزیراعظم شہبازشریف نے آشیانہ اقبال ریفرنس میں عدالت پیش نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی عدالت سے ایک روزہ حاضری کی استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی ہے، احتساب عدالت لاہور نے حمزہ شہباز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی، رمضان شوگر مل ریفرنس کیس میں بریت کی درخواستوں پر وکلا دلائل کے لیے طلب کرلیا گیا جب کہ احتساب عدالت لاہور نے آشیانہ ریفرنس میں نیب کے گواہوں کو طلب کرلیا اور احتساب عدالت لاہور میں رمضان شوگر مل ریفرنس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کردی۔

بتایا گیا ہے کہ احتساب عدالت لاہور میں آشیانہ اقبال ریفرنس کی سماعت ہوئی جہاں وزیراعطم شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کرائی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہبازشریف اسلام آباد میں سرکاری امور میں مصروف ہیں جب کہ حمزہ شہباز بیرون ملک ہونے کے باعث رمضان شوگرملز ریفرنس میں پیش نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

گزشتہ سماعت پر وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے عدالت میں جمع درخواست میں کہا گیا کہ جب بھی عدالت نے طلب کیا اپنی پیشی یقینی بنائی، یہ میرا فرض بھی ہے اور ذمہ داری بھی، اب میرے کندھوں پر بڑی بھاری ذمہ داری ہے، قومی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دی ہے. وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دی گئی مستقل حاضری معافی کی درخواست کی نیب نے مخالفت کی نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کو مستقل حاضری معافی دینے کی ٹھوس وجوہات نہیں، شہباز شریف کا حاضری معافی کی درخواست میں میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی نہیں دیا گیا. اس دوران شہباز شریف روسٹرم پر آگئے، انہوں نے کہا کہ عدالت کے سامنے کچھ حقائق سامنے رکھنا چاہتے ہوں، میں نے کبھی بلاجواز حاضری معافی کی درخواست دائر نہیں کی، میں اس عدالت کے حکم پر فوری پیش ہوتا رہا ہوں مجھے اللہ تعالیٰ نے بڑی ذمہ داری سے نوازا ہے، مجھ پر 15کروڑ روپے سے نالا تعمیر کرانے کا الزام ہے، ایسے کروڑوں روپے کے نالے میں نے پورے پنجاب میں بنوائے، میرے ترقیاتی کاموں کے حقائق آپ کے سامنے ہیں، مجھے 15 یا 18 کروڑ کی کرپشن کرنی ہوتی تو یہ کام نہ کرتا۔

انہوں نے کہا کہ سال 2014,15 میں ایک صوبے نے گنے کی قیمتیں کم کردیں مجھے قیمتیں کم کرنے کا کہا گیا مگر میں نے گنے کی قیمتیں کم نہیں کیں،گنے کی قیمت مقرر کرتے وقت شوگرملز کے بجائے کاشت کار کے مفادات کو مدنظر رکھا، مجھے آئی ایم ایف کے وفد اور دیگرعالمی وفود سے ملاقات بھی کرنی ہوتی ہے، مجھے قومی ذمہ داریاں اداکرنی ہیں، آپ میری حاضری معافی کی درخواست مسترد کریں گے توپھرپیش ہوجاﺅں گا میں آپ کے حکم کا تابع ہوں میں بیرون ملک تھا تو کورونا کے دنوں میں آخری فلائٹ پر وطن واپس آیا میں نے کبھی بلاجواز حاضری معافی کی درخواست دائر نہیں کی.

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں