امریکا، یورپ کی نفسیات کو جانتا ہوں، اگر ان کے پاؤں میں گریں گے تو وہ ہمیں استعمال کریں گے

اگر ہم ان کی چمچہ گیری کریں گے تو وہ ہماری عزت نہیں کریں گے، اگر ہم اپنے ملک کے مفاد کے لیے کھڑے ہوں گے تو ان کو اچھا نہیں لگے گا لیکن آپ کی عزت کریں گے، 26سال پہلے بھی میری یہی پالیسی تھی، 26سال پارٹی کا آغاز کیا تو میرا نصب العین یہی تھا میں خود کبھی کسی کے سامنے جھکا نہ اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا، عمران خان کا لاہور میں خطاب

muhammad ali محمد علی ہفتہ 13 اگست 2022 23:31

امریکا، یورپ کی نفسیات کو جانتا ہوں، اگر ان کے پاؤں میں گریں گے تو وہ ہمیں استعمال کریں گے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 13 اگست 2022ء) عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا، یورپ کی نفسیات کو جانتا ہوں، اگر ان کے پاؤں میں گریں گے تو وہ ہماری عزت نہیں کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے ہاکی اسٹیڈیم میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا سے دوستی چاہتا ہوں لیکن غلامی نہیں چاہتا، میں کسی ملک کا دشمن نہیں ہوں، کبھی بھی کسی ملک کے خلاف نہیں رہا۔

امریکا، یورپ کی نفسیات کو جانتا ہوں، اگر ان کے پاؤں میں گریں گے تو وہ ہمیں استعمال کریں گے، اگر ہم ان کی چمچہ گیری کریں گے تو وہ ہماری عزت نہیں کریں گے، اگر ہم اپنے ملک کے مفاد کے لیے کھڑے ہوں گے تو ان کو اچھا نہیں لگے گا لیکن آپ کی عزت کریں گے، 26سال پہلے بھی میری یہی پالیسی تھی، 26سال پارٹی کا آغاز کیا تو میرا نصب العین یہی تھا میں خود کبھی کسی کے سامنے جھکا نہ اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ غلامی انسان کی عزت نفس کو ختم کر دیتی ہے، جہاں باشعور نوجوان ہوں وہ ملک خوش قسمت ہوتے ہیں، وہ قوم خوش قسمت ہے جس کی مائیں اور بہنیں آزادی کا جذبہ رکھتی ہیں۔ عمران خان نے کہا آج آپ کو حقیقی آزادی کا روڈ میپ دوں گا، قوم کو آج بتاؤں گا کہ حقیقی آزادی کیلئے کیا قدم اٹھانے ہیں،غلامی 4 قسم کی ہوتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے ہمیں غلامی سے آزادی دلوائی، قائداعظم نے کہا تھا ہم انگریز کی غلامی سے نکل کر ہندؤوں کی غلامی میں نہیں جانا چاہتے، انہوں نے کہا تھا مسلمان ہمیشہ آزادی کیلئے جدوجہد کرتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بتانے جا رہا ہوں کیسے مکمل طور پر حقیقی آزادی حاصل کرنی ہے۔ خوف انسان کو غلام بنا دیتا ہے، کبھی بھی ایک غلام قوم اوپر نہیں آ سکتی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان لاکھوں قربانیوں کے بعد بنا تھا،ایسے کئی لوگوں کو جانتا تھا جن کے بارڈر کراسنگ پر پورے خاندان مارے گئے،ہندوستان سے آنے والے دکھ بھری داستانیں سناتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ غلامی انسان کی عزت نفس کو ختم کر دیتی ہے، ہماری نوجوانی میں لاہور جم خانہ میں صرف انگریزی بولی جاتی تھی، اردو ایسی بولتے تھے جیسے بلاول بھٹو بولتا ہے کہ بارش آتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے کہا کہ انگلینڈ کرکٹ کھیلنے گیا تو سینیئر کھلاڑی کہتے تھے سوچو بھی نہ کہ ہم انگریز کو ہرا سکتے ہیں۔ احساس کمتری تھا، خوف کے باعث جیتے ہوئے میچ ہم ہار جاتے تھے۔انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں کمزور ٹیمیں تھیں لیکن ذہنی طور پر آزاد تھے، ہارے ہوئے میچ بھی جیتتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج یہاں آزادی کا بھرپور جشن منائیں گے۔عمران خان نےکہا کہ غلامی کی دوسری قسم ذہنی غلامی کی ہے، لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ اسلام تلوار سے پھیلا، یہ انقلاب تلوار سے نہیں آیا تھا وہ فکری انقلاب تھا ذہنوں کے اندر انقلاب آیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں