انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو حکومت اپنے فارمولے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے قیام پر کیوں بضد ہے‘ جمشید اقبال چیمہ،

حکومت کو شفاف تحقیقات کیلئے ہر حال میں کڑوا گھونٹ پینا پڑیگا،پٹرولیم مصنوعات پر عائد کیا گیا سیلز ٹیکس واپس لیا جائے‘ مرکزی رہنما پی ٹی آئی

جمعرات 1 جنوری 2015 21:00

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ اگر عام انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو پھرحکومت اپنے فارمولے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے قیام پر کیوں بضد ہے ، حکومت کو دھاندلی کی شفاف تحقیقات کیلئے ہر حال میں کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا ،پی ٹی آئی کی طرف سے سنجیدگی سے آگے بڑھنے کے بعد اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے ۔

اپنے ایک بیان میں جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ حکومتی اراکین الیکشن ٹربیونل میں جاری کارروائی روکنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کر رہے ہیں حالانکہ سپریم کورٹ کی واضح ججمنٹ ہے کہ ٹربیونل کے کسی عبوری فیصلے کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت جس طرح لیت و لعل سے کام لے رہی ہے اس سے واضح ہے کہ حکومت دھاندلی کی تحقیقات کرانے میں سنجیدہ نہیں اور اپنے فارمولے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے قیام کی ضد اس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کا موقف بڑا واضح ہے کہ اس معاملے کو حتمی نتیجے تک پہنچائے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گی۔جمشید اقبا ل چیمہ نے مزید کہا کہ حکومت ایک طرف عوام کو ریلیف دیتی ہے تو دوسری طرف ٹیکسز لگا کر اس سے دوگنا وصول کرلیتی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتااور اسکے خلاف ہر سطح پر احتجاج کریں گے۔حکومت سے مطالبہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد کیا گیا پانچ فیصد سیلز ٹیکس کا حکم نامہ واپس لیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں