تقرری کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل، چیئرمین نادرا کو عہدے پر بحال کردیا گیا

لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی

Sajid Ali ساجد علی منگل 10 ستمبر 2024 12:39

تقرری کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل، چیئرمین  نادرا کو عہدے پر بحال کردیا گیا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 ستمبر 2024ء ) عدالت نے تقرری کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے چیئرمین  نادرا کو عہدے پر بحال کردیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی، عدالت نے چئیرمین نادرا کی تقرری کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے عدالت نے چیئرمین نادار کو عہدے پر بحال کردیا، اس حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کیا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ نگراں حکومت نے لیفٹننٹ جنرل منیر افسر کو نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا سربراہ تعینات کیا تھا اور وہ اس عہدے پر موجودہ حکومت میں بھی خدمات انجام دے رہے ہیں، وفاقی حکومت نے نادرا رولز 2020ء میں رول 7 اے شامل کرنے کی منظوری دی جس کے تحت کسی بھی حاضر سروس افسر کو قومی مفاد میں چیئرمین نادرا تعینات کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ کہ حاضر سروس افسر کا عہدہ گریڈ 21 سے کم نہ ہو۔

شہری اشبا کامران نے حاضر سروس فوجی افسر کی تقرری کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ نگراں حکومت نے نادرا قانون میں ترامیم کر کے حاضر سروس آرمی افسر کو چیئرمین نادرا لگانے کی منظوری دی، نگراں حکومت مستقل پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی اس لیے عدالت نادرا ترمیمی رولز کو کالعدم قرار دے کر حاضر سروس فوجی افسر کو بطور چیئرمین نادرا تقرری کالعدم قرار دے۔

بعد ازاں شہری کی اس درخواست پر سماعت کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس عاصم حفیظ نے جمعے کو چیئرمین نادرا کی تقرری کے خلاف درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کی تعیناتی کالعدم قرار دی، عدالت نے درخواست گزار کی اپیل منظور کرتے ہوئے فوجی افسر کی تعیناتی کو کالعدم قرار دے دیا تھا، تاہم اب لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کردیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں