مارکٹیوں کے اوقات کار10بجے کرنے پر عدالت کا پنجاب حکومت پر ناراضگی کااظہار

عدالت میں رپورٹ جمع کروائے بغیر مارکیٹس کا وقت کیسے تبدیل ہوگیا، لگتا ہے مارکیٹس کا وقت تبدیل کرنے میں پریشر گروپ اور مافیاز کا ہاتھ ہے، جسٹس شاہد کریم کے ریمارکس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 6 دسمبر 2024 12:10

مارکٹیوں کے اوقات کار10بجے کرنے پر عدالت کا پنجاب حکومت پر ناراضگی کااظہار
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 دسمبر 2024)لاہور ہائیکورٹ نے مارکیٹوں کے اوقات کار10بجے کرنے پر پنجاب حکومت پر اظہار ناراضگی،عدالت میں رپورٹ جمع کروائے بغیر مارکیٹس کا وقت کیسے تبدیل ہوگیا، لگتا ہے مارکیٹس کا وقت تبدیل کرنے میں پریشر گروپ اور مافیاز کا ہاتھ ہے،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سمیت دیگر وکلا اور افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ایل ڈی اے کو سڑکوں پر ریڑھی لگانے والوں کے حوالے سے پالیسی لانے کی بھی ہدایت کردی۔دوران سماعت عدالت نے مارکیٹوں کا وقت 10 بجے کرنے پر اظہار ناراضی کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ عدالت میں رپورٹ جمع کروائے بغیر مارکیٹوں کا وقت کیسے تبدیل ہوگیا؟جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے جواب دیا کہ میں اس پر ابھی رپورٹ لے لیتا ہوں کس بنا پر یہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ آج لاہور میں سورج ایسے ہی چمک رہا ہے جیسے اسلام آباد میں چمکتا ہے جس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں اسے ضائع نہیں کرنا یہ نہ ہو کہ سموگ واپس آجائے۔جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ افسران کو سمجھنا ہوگا سموگ بہت اہم معاملہ ہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مارکیٹوں کے وقت میں تبدیلی کے معاملے کو فوری دیکھ لیتے ہیں۔

عدالت نے ایل ڈی اے کو سڑکوں پر ریڑھی لگانے والوں کے حوالے سے پالیسی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ سڑکوں پر ریڑھیاں لگنے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے۔ ریڑھیوں کیلئے الگ سے جگہ مختص ہونی چاہیے۔ایل ڈے اے کے وکیل نے یقین دہانی کروائی کہ ہم اس حوالے سے کام کر رہے ہیں۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کا مقصد غریب ریڑھی بانوں کو تنگ کرنا نہیں بلکہ ان کیلئے سہولت پیدا کرنا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہر چھ ماہ بعد گاڑیوں کی فٹنس انسپکشن کیلئے پوائنٹس مقرر کررہے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بعد گاڑیوں پر ٹیگ لگایا جائے۔ موٹر سائیکل اور چھوٹے لوڈرز کو آپ نے خاص طور پر چیک کرنا ہے۔ سیف سٹی کیمروں سے گاڑی گزرے تو علم ہو جائے کہ اس کی فٹنس سرٹیفکیٹ کا ٹیگ لگا یا نہیں۔عدالت نے ہدایت کی کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بعد گاڑیوں پر ٹیگ بھی لگایا جائے۔

سیف سٹی کیمروں سے گاڑی گزرے تو علم ہو جائے کہ اس کا فٹنس سرٹیفکیٹ کا ٹیگ لگا ہے یا نہیں جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ کام سیف سٹی اتھارٹی کرسکتی ہے۔جسٹس شاہد کریم نے ہدایت کی کہ موٹر سائیکل اور چھوٹے لوڈرز کو آپ نے خاص طور پر چیک کرنا ہے، موٹر سائیکل اور چھوٹے لوڈرز آلودگی کی بنیادی وجہ بنتے ہیں، رنگ روڈ کے اطراف میں اتوار کے روز کوڑا کرکٹ جلایا جاتا ہے اس کا سدباب کیا جائے، ان پالیسیوں اور اقدامات کو آگے لیکر چلنا ہے۔بعدازاں عدالت نے تدارک سموگ سے متعلق شہری ہارون فاروق دیگر کی درخواستوں پر مزید سماعت آئندہ جمعے تک ملتوی کردی۔ 

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں