وزیراعلیٰ سے برطانوی وزیرخارجہ کی ملاقات،پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ، مختلف شعبوں میںتعاون اور علاقائی امو رپر تبادلہ خیال

لندن میں جناح کانفرنس کے انعقاد پراتفاق ،برطانوی وزیر خارجہ کی پنجاب کی تیز رفتار ترقی پر شہبازشریف کی کارکردگی کی تعریف پنجاب حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میںشراکت داری کو مزید بڑھائیں گے‘برطانوی وزیر خارجہ برطانیہ مسئلہ کشمیرکو سمجھتا ہے اورتنازعات ہمیشہ بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوتے ہیں:بورس جانسن کی وزیراعلیٰ سے گفتگو برطانیہ تنازعہ کشمیر میں اہم کردارادا کرسکتا ہے‘وزیراعلیٰ پنجاب پاکستان پرامن ملک ہے اورہمسایوں کیساتھ امن کیساتھ رہنا چاہتا ہے، کشمیر سمیت دیگر تنازعات کے حل کیلئے بامقصد مذاکرات ضروری ہیں وزیراعظم کی قیادت میں ساڑھے تین برس کے دوران دہشت گردی کے خاتمے اور توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کئے گئے ہیں جناحؒ کے پاکستان میں انتہاپسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں، قائداعظمؒ کا پیغام رواداری، برداشت اور تحمل کا پیغام ہے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دے کر عدم برداشت کے رویوں کا خاتمہ ضروری ہے‘شہبازشریف کی بورس جونسن سے بات چیت

جمعہ 25 نومبر 2016 18:27

وزیراعلیٰ سے برطانوی وزیرخارجہ کی ملاقات،پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ، مختلف شعبوں میںتعاون اور علاقائی امو رپر تبادلہ خیال
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے یہاں برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ، مختلف شعبوں میںتعاون بڑھانے اورمسئلہ کشمیر سمیت اہم علاقائی امو رپر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران لندن میں جناح کانفرنس کے انعقاد پراتفاق کیاگیا۔

برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے پنجاب کی تیز رفتار ترقی کیلئے مثالی اقدامات پر وزیراعلیٰ شہبازشریف کی کارکردگی کی تعریف کی اور کہا کہ آپ نے صوبے کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے شاندار اقدامات کئے ہیںخصوصاً تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر کی بہتری اور دیگر شعبوں میں وزیراعلیٰ شہبازشریف نے نمایاں کام کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ دورہ لاہور کے دوران میرااورمیرے وفد کا شاندار استقبال کیا گیاہے اور میں اس دورے کے دوران زبردست پذیرائی پروزیراعلیٰ کا شکرگزار ہوںاورمجھے یہاں جومحبت اورعزت دی گئی ہے اسے میں کبھی بھلانہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ پاکستان خصوصاً پنجاب کیساتھ اپنے تعلقات کو غیرمعمولی اہمیت دیتا ہے کیونکہ پنجاب پاکستان کا معاشی انجن ہے اور یہاں معاشی ترقی کی رفتار بھی تیزہے۔برطانیہ پنجاب حکومت کیساتھ ہر طرح کے تعاون کو مزید فروغ دے گا اور پنجاب حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میںشراکت داری کو مزید بڑھائیں گے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ پنجاب خصوصاً لاہور میں سیاحت کے بے پناہ مواقع موجود ہیںاوریہاں پرسیاحت کو فروغ دے کرمعاشی و تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہا کہ برطانیہ اورپاکستان کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات میں اضافہ ہونا چاہیے۔ پنجاب کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے غیر معمولی مواقع سے مستقبل میں برطانوی کمپنیاں فائدہ اٹھانے کے امکانات کا جائزہ لیں گی اوراس ضمن میں پاکستان کے ساتھ روابط بڑھائیں گے کیونکہ پاکستان ایک غیر معمولی اہمیت کا حامل ملک ہے اوراس کی معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی جانب سے لندن میں جناح کانفرنس کے انعقاد کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں جناح کانفرنس کے انعقاد کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے،بلاشبہ یہ ایک اہم ایونٹ ہوگا۔برطانوی وزیر خارجہ نے لاہور شہرکی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ شہر میںمیٹرو بس سروس رواں دواں ہے اوراورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے تاہم اتنے بڑے شہر میں انڈرگراؤنڈ ریل سسٹم کی بھی ضرورت ہے اوراس ضمن میں برطانیہ تعاون اورمہارت فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔

انہوںنے کہا کہ برطانیہ مسئلہ کشمیرکو سمجھتا ہے اورتنازعات ہمیشہ بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے وزیراعظم محمد نوازشریف نے بھارتی وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت کر کے ایک مثبت پیغام دیا، خطے کی ترقی کیلئے پائیدار امن ضروری ہے ۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے برطانوی وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ پاکستان کا ایک اہم تجارتی و معاشی پارٹنر ہے اوردونوں ملکوں کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات موجود ہیں۔

برطانیہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (ڈیفڈ) کی جانب سے تعلیم، صحت اور سکل ڈویلپمنٹ کیلئے تعاون لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں برطانوی ٹیکس پیئرز کے پیسے کا انتہائی شفاف اور درست استعمال یقینی بنایا گیا ہے۔ایک ایک پائی شفافیت کے ساتھ عوام کی فلاح وبہبود پر خرچ کی جارہی ہے۔پاکستان میں جمہوریت کے استحکام میں بھی برطانیہ کا کردارقابل ستائش ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ساڑھے تین برس کے دوران دہشت گردی کے خاتمے اور توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کئے گئے ہیںجن کے انتہائی مثبت اثرات سامنے آئے ہیں اور آج پاکستان پہلے سے زیادہ محفوظ، پرامن اور معاشی طور پر مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیںاورہزاروں پاکستانیوں نے اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے دیئے ہیں۔

سیاسی و عسکری قیادت نے اتفاق رائے کیساتھ دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن جنگ کا آغاز کیا اور اس جنگ میں پاکستان کو شاندار کامیابیاں ملی ہیں۔پنجاب حکومت نے صوبے میں انسداد دہشت گردی فورس تشکیل دی ہے جسے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں تربیت دی گئی ہے اوریہ فورس دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے ہراول دستہ ثابت ہورہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کیلئے مزید آگے بڑھنا ہے اور دہشت گردی کیخلاف جنگ جیتنے کیلئے بندوق کی گولی کے ساتھ سماجی و معاشی اقدامات بھی ضروری ہیں۔

اوراس ضمن میں پنجاب حکومت نے بے مثال فلاحی پروگرام شروع کررکھے ہیں۔معاشرے سے انتہاپسندانہ رجحانات کے خاتمے کیلئے مائنڈسیٹ کو تبدیل کرنا ہے اور اس ضمن میں کثیرالجہت نوعیت کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔انصاف، تعلیم، روزگار، صحت عامہ اور دیگر سماجی و معاشی اقدامات کے ذریعے معاشرے میں انتہاپسندانہ رجحانات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دے کر عدم برداشت کے رویوں کا خاتمہ ضروری ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان میں انتہاپسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں۔ قائداعظمؒ کا پیغام رواداری، برداشت اور تحمل کا پیغام ہے۔ اس پیغام کو عام کرنے کیلئے لندن میں جناح کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گااوربرطانیہ کی جانب سے جناح کانفرنس کے انعقاد کیلئے تعاون کی فراہمی خوش آئند ہے۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے سکل ڈویلپمنٹ کے ذریعے ہزاروں نوجوانوں کو بااختیار بنا کرباعزت روزگار فراہم کیا ہے اوراس پروگرام کا دائرہ کار پورے پنجاب تک پھیلایا جارہا ہے ۔

اسی طرح پنجاب ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کا حجم20ارب روپے تک پہنچ چکا ہے اوریہ جنوبی ایشیاء کا اپنی نوعیت کا ایک بڑا اورمنفرد تعلیمی فنڈہے جس کے ذریعے کم وسیلہ طبقات کے بچوں اوربچیوں کو اعلی تعلیم کیلئے وظائف دیئے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنا تعلیمی سفر جاری رکھ سکیں اورآج ڈیڑھ لاکھ سے زائدطلبا و طالبات بیرون ملک اور پاکستان کے اعلی اداروں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کا خاتمہ کردیا ہے اوران بھٹوں پر محنت مزدوری کرنے والے بچوں کو سکول داخلہ کرایا گیا ہے اوران کے تمام اخراجات پنجاب حکومت برداشت کررہی ہے ۔70ہزار سے زائد بچوں کو چائلڈ لیبر سے نکال کر تعلیم کیلئے سکولوں میں لایاگیا ہے ۔پنجاب کے سکولوں میں اربوں روپے کی لاگت سے بنائی جانے والی آئی ٹی لیبز سے طلباو طالبات جدید علوم سے آراستہ ہورہے ہیں ۔

اسی طرح پنجاب کے کم ترقی یافتہ اضلاع میں انتہائی غریب طلبا و طالبات کیلئے دانش سکولزبنائے گئے ہیں جن کامعیاریورپ کے تعلیمی اداروں کے ہم پلہ ہے اوردانش سکولز میںسمارٹ بورڈ کے ذریعے طلبا و طالبات کو تعلیم دی جارہی ہے ۔وزیراعلیٰ نے پنجاب حکومت کے ساتھ برطانیہ کے تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ سیف سٹی پراجیکٹ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے میگا منصوبے،انفراسٹرکچر ،ٹرانسپورٹ اوردیگر شعبوں میںشراکت داری بڑھانی چاہیے کیونکہ ہم پائیدار بنیادوں پر تعاون کو فروغ دے کر ہی تعلقات کو مزید آگے بڑھاسکتے ہیں ۔

وزیراعلیٰ نے مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اوربھارت جنگیں لڑ چکے ہیں لیکن جنگوں سے مسائل حل نہیں ہوئے بلکہ مسائل میں اضافہ ہوا۔پاکستان ایک پرامن ملک ہے اورہمسایوں کیساتھ امن کیساتھ رہنا چاہتا ہے۔انہوںنے کہاکہ تنازعہ کشمیر سمیت پاکستان اوربھارت کو اپنے دیگر تنازعات بامقصد اوربامعنی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے بھارتی وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت کر کے مثبت پیغام دیا تھا لیکن بھارت کی جانب سے اس ضمن میں کوئی مثبت اقدام نہیں کیاگیااورآج مقبوضہ کشمیر میں ریاسی جبروتشدد کے ذریعے بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے اوراقوام عالم کو اس ضمن میں اپنا مثبت کردارادا کرنا ہوگاخصوصاً برطانیہ اس ضمن میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں انڈر گرائونڈ ریل میٹرو پراجیکٹ کیلئے برطانوی برطانوی تعاون کا خیرمقدم کرینگے۔ اس موقع پربرطانوی ہائی کمشنرتھامس ڈریو،ڈیفڈ پاکستان کی سربراہ جوانا ریڈ،خصوصی مشیر لیام پارکر،ڈائریکٹوریٹ برائے جنوبی ایشیاء اورافغانستان کے ڈائریکٹراون جنکنزکے علاوہ صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ ،رانا مشہود احمد،عائشہ غوث پاشا،چیف سیکرٹری،چیئرمین منصوبہ بندی وترقیات ،سیکرٹری داخلہ اوراعلی حکام بھی موجود تھے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں