عمران خان پاکستانی سیاست کا ایک المیہ ، انسانی نعشوں ،افسوسناک حادثات پر سیاست بے شرمی ،بے حیائی کے سوا کچھ نہیں‘ عاشق حسین کرمانی

جب عمران خان بنی گالہ کے محل میں سو رہا تھا تو سعد رفیق ریلیف آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے‘ پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلویز کا ردعمل

منگل 28 مارچ 2017 13:57

عمران خان پاکستانی سیاست کا ایک المیہ ، انسانی نعشوں ،افسوسناک حادثات پر سیاست بے شرمی ،بے حیائی کے سوا کچھ نہیں‘ عاشق حسین کرمانی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2017ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلویز سید عاشق حسین کرمانی نے کہا ہے کہ عمران خان تنقید کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکو جو غلاظت سے بھرا ہوا ہے،انسانی نعشوں اور افسوسناک حادثات پر سیاست بے شرمی اور بے حیائی کے سوا کچھ بھی نہیں،وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی ریلویز کے لئے محنت اور خدمات کا قیام پاکستان سے لے کر اب تک مثال نہیں ملتی۔

عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئیل ٹینکر کا ڈرائیور اسے پٹڑی پر گھسیڑ دے، اس کا ایکسل ٹوٹ جائے تو کوئی کیا کر سکتا ہے،جب عمران خان بنی گالہ کے محل میں سو رہا تھا تو سعد رفیق ریلیف آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے ،عمران خان کو تکلیف ہے کہ ریلوے مردہ، بیمار اور لاغر کیوں نہیں رہا، وہ مر کیوں نہیں رہا۔

(جاری ہے)

حادثات اور نعشوں پر پولییٹیکل پوائنٹ سکورنگ بے شرم اور بے حیا شخص ہی کر سکتا ہے، شرم اور حیا والے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان جیل ٹوٹنے سے اے پی ایس سانحے تک پی ٹی آئی کی حکومت نے کسی واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ انسانی نعشوں اور افسوسناک حادثات پر سیاست بے شرمی اور بے حیائی کے سوا کچھ بھی نہیں، تنقید کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکو جو غلاظت سے بھرا ہوا ہے،عمران خان تم میں رتی بھر حیا ہے تو چلو بھر پانی میں ڈوب مرو۔

عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ تنقید اور الزام تراشی کے سوا عمران خان کے پاس کچھ نہیں، وہ پاکستانی سیاست کا ایک المیہ ہیں،عمران خان کی صوبائی حکومت نے بار بار رابطوں کے باوجود لیول کراسنگز کو محفوظ بنانے کے لئے ایک روپیہ تک جاری نہیں کیا، وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی ریلویز کے لئے محنت اور خدمات کا قیام پاکستان سے لے کر اب تک مثال نہیں ملتی،سعد رفیق نے پونے چار برسوں میں بیس برسوں کا کام کیا، وہ ریلوے جیسے قومی ادارے کے مسیحا ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں