پاکستان کی 70فیصد سے زائد آبادی حکماء ہی سے علاج کرواتی ہے‘حکیم غلام رسول بھٹہ

بدھ 12 دسمبر 2018 13:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) پاکستان کی 70فیصد سے زائد آبادی حکماء ہی سے علاج کرواتی ہے ان حقائق کی روشنی میں حکومت کو عوام الناس کی فلاح اور صحت کیلئے قانون مفرد اعضاء طریقہ علاج کی سرپرستی کرے اور اسے ملک بھر میں رائج کرے کیونکہ یہ ایک مکمل طریقہ علاج ہے اس کے مطابق صرف موزوں غذاء اور حسب ضرورت ادویات کے استعمال سے ہی بیماریوں سے محفوظ رہنے کے ساتھ ساتھ ان کا مکمل علاج بھی ممکن ہے ۔

ان خیالات کا اظہار طب صابر کونسل پاکستان کے زیر اہتمام حفضان صحت اور علاج الامراض میں غذاء کی اہمیت پر منعقدہ ایک روزہ طبی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حکیم غلام رسول بھٹہ، حکیم خالد محمود، ڈاکٹر حکیم چوہدری شبیر احمد راں ، حکیم ظفر اللہ انبالوی ، ڈاکٹر ندیم اقبال ،ڈاکٹر عبدالرشید سیال، حکیم یعقوب اطہر ، حکیم محمد یوسف، حکیم منور احمد، صاحبزادہ نیر عرفان صابر، پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر ، حکیم محمد نعیم غوری ، حکیم محمد یونس دنیاپوری ، حکیم محمد عارف دنیاپوری ، حکیم محمد ابوبکر ، حکیم محمد افضل میو،حکیم محمد اسماعیل صدیقی ، پروفیسر حکیم کلیم اختر مرزا، پروفیسر ڈاکٹر نثار حسین شاہ، حکیم رانا عبدالستار اور صاحبزادی سلمہ علی خان نے کیا انہوں نے کہا کہ قانون مفرد اعضاء کے مطابق حفظان صحت کا مضمون تعلیمی اداروں میں لازمی قرار دیا جائے تا کہ ہر طالب علم صحت کو قائم و دائم رکھنے کے لیے فطری قوانین سے واقف ہو کر عملی زندگی میں بھر پور ذہنی ، جسمانی صحت کے ساتھ کامیاب ہو ۔

(جاری ہے)

ملک بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں قانون مفرد اعضاء کے ماہر حکماء کرام کو مکمل مراعات کے ساتھ تعینات کیا جائے اور عوام کو آزادی ہو کہ جس شعبہ سے چاہے علاج کروائے انہوں نے مزید کہا کہ قانون مفرد اعضاء فارما کوپیا امراض کا مکمل حل ہے جو کہ نہایت موثر مختصر نسخہ جات کا مجموعہ ہے حکومت اپنی سرپرستی میں مقامی جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ طبی مرکبات کو تیار کروا کر عوام کو سستا علاج فراہم کرے تاکہ قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں