ناکارہ بسوں کی دوبارہ بحالی کیخلاف درخواست پر عائد اعتراض برقرار

پیر 27 مئی 2019 17:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے پبلک ٹرانسپورٹ کی ناقص تیاری اور ناکارہ بسوں کی دوبارہ بحالی کیخلاف درخواست پر عائد اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزار کو واضح دستاویزات لف کرنے کی ہدایت کر دی۔جسٹس شمس محمود مرزا نے مقامی شہری حیدر افضل خان کی درخواست پر بطور اعتراض کیس سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست میں پنجاب حکومت، لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی، وزارت مواصلات سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب بھر میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ اور بسوں کی باڈیز بغیر لائسنس تیار کی جا رہی ہیں، مقامی طور پر بحال کی گئی بسوں میں مسافروں کیلئے حفاظتی انتظامات کا فقدان ہے، درخواست گزار کے مطابق لاہور بند روڈ پر تیار کی جانیوالی بسوں کو نامور کمپنیوں کی ٹرانسپورٹ ظاہر کیا جاتا ہے، دہائیوں سے ناکارہ کھڑی بسوں کی ناقص باڈیز تیار کر کے لوگوں کی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے، درخواست گزار کے مطابق مقامی طور اور بغیر لائسنس یافتہ کمپنیوں سے تیار شدہ بس کے 2001ء میں حادثے میں کئی طلباء جان کی بازی ہار گئے تھے، پبلک ٹرانسپورٹ کی تیاری میں موٹر وہیکل آرڈیننس کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے جبکہ اس سے متعلقہ ادارے بھی قانون پر عمل درآمد کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں، درخواست گزار نے استدعا کی کہ عوام جانوں کی حفاظت کیلئے موٹر وہیکل آرڈیننس پر مکمل عملدرآمد کروانے اور پبلک ٹرانسپورٹ میں مسافروں کیلئے حفاظتی انتظامات مکمل کرنے کا حکم دیا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں