انکم ٹیکس گوشواروں کے موقع پر صدارتی آرڈیننس سمجھ سے بالا تر ہے‘ پروفیشنل ریسرچ فورم

5 سے 30 لاکھ تک جرمانے کاروباری برادری کو حکومت کیخلاف سراپا احتجاج کرنے کے مترادف ہے‘ چیئرمین حسن علی قادری

منگل 28 ستمبر 2021 12:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2021ء) پپروفیشنل ریسرچ فورم کے چیئرمین سید حسن علی قادری نے کہاہے کہ جب انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرنے کا وقت ہے ایسے میںصدارتی آرڈیننس لانا سمجھ سے بالاتر ہے،ٹیکس قوانین میں تبدیلیاں کرکے صرف عوام میں خوف ہراس پھیلایا جارہا ہے ،ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے ٹیکسز کی شرح میں کمی آسان فارمولا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ٹیکس اور عوام مذاکرے ‘‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی کسٹم فیڈریشن چیمبر آف پاکستان محمد ارشد بھٹی ،صدر بزنسمین فرنٹ لاہور راجہ حسن اختر،ٹیکس بار ممبران انیب اختر انصاری،یاسر اکرم قریشی،ارشدرانا،ارشد بشیراور دیگر بھی موجود تھے۔ سید حسن علی قادری نے کہا کہ کورونا وباء کی وجہ سے تاجرطبقہ پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہے ،صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس قوانین میں تبدیلیاں کر کے گوشواروں کی تعداد اور ٹیکس اہداف کوپورا نہیں کیا جا سکتا،پوائنٹ آف سیلز انسٹالیشن ہی جوئے شیر لانے سے کم نہیں،دوسرا 5 لاکھ سے 30 لاکھ تک جرمانے کاروباری برادری کو حکومت کے خلاف سراپا احتجاج کرنے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ حکومت یہ عوے نہیں کرتے نہیں تھکتی کہ اس کے پاس ڈیرھ کروڑ لوگوں کا ڈیٹا موجود ہے جو قابل ٹیکس آمدن رکھتے ہیں لیکن ان ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے کوئی تحرک نہیں کیاجاتا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں