جس سی پیک میںدیر اور چترال کا حصہ نہ ہو ہم اسے نہیں مانیںگے، سینیٹ کمیٹی کی تجویزکردہ روٹ ہی اصل روٹ ہے‘ سراج الحق

تیرے میرے چور کی باتوں کا وقت گزر گیا ،اب کرپٹ اشرافیہ کا بے رحمانہ اور بلاامتیاز احتساب ہوکر رہے گا ‘ امیر جماعت اسلامی کاخطاب

ہفتہ 22 جولائی 2017 22:41

جس سی پیک میںدیر اور چترال کا حصہ نہ ہو ہم اسے نہیں مانیںگے، سینیٹ کمیٹی کی تجویزکردہ روٹ ہی اصل روٹ ہے‘ سراج الحق
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2017ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے جس سی پیک میںدیر اور چترال کا حصہ نہ ہو ہم اسے نہیں مانیںگے، ملک و قوم کے مفاد میں سب سے مناسب راستہ سی پیک کیلئے چترال اور دیر ہے، پھر چین کے قریب ہونے کی وجہ سے سی پیک میں سب سے پہلے حق مالاکنڈ کا ہی بنتا ہے ،سی پیک کیلئے سینیٹ کمیٹی کی تجویزکردہ مالاکنڈ روٹ ہی اصل روٹ ہے،نواز شریف نے اللہ اور رسول ﷺ کے ساتھ مدینہ منورہ میں جو وعدہ کیا تھااسے نہ نبھانے کی سزا بھگت رہے ہیں ،نواز شریف کو اللہ نے کئی مواقع دیئے لیکن انہوں نے یہ ضائع کردیئے ،ہم سب کا بلا امتیاز احتساب چاہتے ہیں تیرے میرے چور کی باتوں کا وقت گزر گیا ہے ،اب کرپٹ اشرافیہ کا بے رحمانہ اور بلاامتیاز احتساب ہوکر رہے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر بالا کوہستان کے علاقہ کلکوٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ احتساب کیلئے جماعت اسلامی کی تحریک اب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی ہے،قومی خزانے کو لوٹنے والے بہت جلد اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں۔ جماعت اسلامی اس ملک میں کسی فرد واحدکی حکمرانی نہیں بلکہ اللہ کے نظام کے نفاذ کیلئے روز اول سے جدوجہد کررہی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک سے سودی نظام کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں، مجھے مسجد نبوی ﷺمیں بڑے بڑے علمائے کرام نے بتایا کہ جب نواز شریف ملک بدر تھے تو ہرروزیہاں آکر وعدے کرتے تھے کہ اگر مجھے اللہ نے موقع دیاتو میں ملک میں اسلامی نظام نافذکرونگا لیکن مسلسل موقع ملنے کے باوجود وہ سود کو ختم نہ کرسکے اور اللہ اور اسکے رسول ﷺ کے ساتھ کئے وعدے نبھانے کی بجائے بغاوت کی راہ اختیار کی۔

اللہ اور رسول ﷺ کے ساتھ اعلان جنگ کرنے والوں کا انجام ذلت و رسوائی کے سوا اور کیا ہوسکتاہے اس لئے اب ہم کہتے ہیں کہ نواز اللہ کی پکڑ میںآئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اب صرف ایک ہی آپشن ہے جذباتی تقاریر اور انا سے کام نہیں چلے گا،انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی تعصب میں مبتلا نہیں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ 62 اور 63 کی روشنی میں فیصلہ آئے۔

حکمرانوں نے 62,63 کو آئین سے نکالنے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔ ہم ہر اس چور کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں جس نے قومی دولت لوٹی اور بیرونی ممالک کے بنکوں میں جمع کی، انہوں نے کہا کہ ان کے فیصلے کے بعد پانامہ سکینڈل میں ملوث باقی تمام افراد کو بھی بے نقاب کرنے کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہ شریف خاندان کے حساب کے بعد احتساب کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہوگا جب تک پانامہ میں شامل تمام افراد کا احتساب نہیں ہوجاتا ،سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کے بعد پیپلز پارٹی ،پرویز مشرف اور پھر جتنے بھی حکمران گزرے ہیںسب کا بلا امتیاز اور بے رحمانہ احتساب کیا جائے ،انہوں نے کہا ملاکنڈ ڈویژن کے مستقبل کے حوالے سے جماعت اسلامی کے وزراء ممبران اسمبلی نے دیرمیں میگاترقیاتی منصوبوں کا لائحہ عمل طے کیا ہے اور مستقبل قریب میں انشاء اللہ یہ خطہ ایک ترقی یافتہ خطہ ہوگا اور ایک بڑی تجارتی منڈی بنے گا ،دریں اثناء کلکوٹ کوہستان جلسہ عام سے قبل امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا دیر بالا سے کوہستان تک مختلف مقامات پر پرتپاک استقبال کیا گیا اور مقامی ایم پی اے محمد علی خان کی قیادت میں پتراک کے مقام پر سینیٹر سراج الحق کو والہانہ استقبال کے بعد ایک بڑے جلوس میں کلکوٹ لایا گیا جہاں انہوں نے کلکوٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں