ڈی ٹی ایلز میں جولائی 2017تا اپریل 2018تک 5803ادویات کے سمپلز ٹیسٹنگ کے لیے پیش کیے گئے

7ادویات کے سمپلز پاس قرار دیے گئے، سمپلز کی کامیابی کا تناسب 98فیصد رہا، جبکہ 104ادویات کے سمپلز کو فیل قرار دیاگیا‘ خواجہ عمران نذیر

پیر 16 اپریل 2018 22:48

ڈی ٹی ایلز میں جولائی 2017تا اپریل 2018تک 5803ادویات کے سمپلز ٹیسٹنگ کے لیے پیش کیے گئے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر نے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی کارکردگی کے حوالے سے کہا کہ گزشتہ سال جولائی 2017سے اپریل 2018تک 5803ادویات کے سمپلز ٹیسٹنگ کے لیے پیش کیے گئے،جن میں سی4867 ادویات کے سمپلز پاس قرار دیے گئے، سمپلز کی کامیابی کا تناسب 98فیصد رہا۔

انہوں نے یہ بات ڈرگ کنٹرول یونٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ڈرگ یونٹ کے انچارج محمد سہیل کے علاوہ ڈائریکٹر DTLاور دیگر افسران نے شرکت کی۔ خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ قابلِ ذکر بات یہ ہے ان سمپلز میں سے کوئی بھی دوا جعلی قرار نہیں پائی ۔صرف 104ادویات کے سمپلز کو فیل قرار دیاگیا جو کہ مینوفیکچرنگ سائنٹیفکErrorکے باعث فیل قرار دیے گئے۔

(جاری ہے)

فیل کردہ سمپلز میں سے کچھ سمپلز بڑے پیمانے پر مینوفیکچر کرنے والی دواساز فیکٹریوں کے بھی ہیں جو کہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے معیار کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 104فیل شدہ سمپلز میں سے 84سمپلز سپیشلائزڈ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ہیں جبکہ بقیہ 20سمپلز پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے ہیں۔ فیل شدہ سمپلز میں سے کوئی بھی دوا مریضوںکے استعمال میں نہیں لائی گئی اوران ادویات پر قانون کے مطابق چارہ جوئی کی جائے گی۔مزیدازاں پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب ادویات کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر رہا اور نہ ہی مستقبل میں ادویات کی کوالٹی کے معیار پر کوئی سمجھوتہ کیا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں