ایمنسٹی سکیم کے عوام میں فروغ کیلئے چیئر پرسن ایف بی آر کا لاہور آفس کا دورہ

پیر 16 جولائی 2018 23:50

لاہور۔16جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2018ء) ایمنسٹی سکیم کے عوام میں فروغ کے لئے چیئر پرسن ایف بی آر رخسانہ یاسمین نے پیر کے روز لاہور آفس کا دورہ کیا اور آئی کیپ کے سینئر ممبران سے میٹنگ کی۔ اجلاس میں ان کے ہمراہ ممبر آئی ٹی خواجہ عدنان ظہیر بھی شریک تھے۔میٹنگ میں تعارفی کلمات کے بعد چیئر پرسن نے کہا کہ ایمنسٹی کی آخری تاریخ ٹیکس گزاروں کے کہنے پر بڑھائی گئی تھی لیکن 30 جون سے اب تک بہت ہی کم گوشوارے داخل کئے گئے ہیں جو کہ 30 جون تک داخل کئے گئے گوشواروں کا محض 4 فی صد ہیں۔

چیئر پرسن نے ٹیکس گزاروں کی جانب سے توسیع لینے کے باوجود مایوس کن ردعمل پر ملکی ٹیکس منیجرز کے تحفظات کو واضح کیا۔چیئر پرسن نے شرکاء کو توسیع کے بعد کے وقت میں جغرافیائی لحاظ سے خصوصا" گجرانوالہ، ملتان اور فیصل آباد کے ٹیکس گزاروں کی انتہائی کم دلچسپی سے بھی آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے شریک چارٹرڈ اکائونٹنٹس سے توسیع کے بعد کے وقت کے دوران کم ٹرن آئوٹ پر اپنی رائے دینے کے لیے بھی کہا، اس پر کچھ شرکاء کی رائے تھی کہ ایف بی آر اور اس کی فیلڈ فارمیشنز کو گراس روٹ لیول پر ٹیکس گزاروں سے رابطہ کرنا چاہیے۔

خاص طور پر بڑے سائز کی معیشتی شعبے جیسے یارن کے تاجر ، چینی ، گھی کے ڈیلرز اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر ہیں،سمندر پار گوشواروں سے متعلق بہت سے شرکاء نے شکایت کی کہ ٹیکس کی ادائیگی کا طریقہ کار اتنا پیچیدہ ہے کہ وہ ٹیکس گزار جو دلچسپی اور خواہش رکھنے کے باوجود اپنے ٹیکس کو جمع نہیں کروا سکے جس سے وہ ابھی گوشوارے جمع کروانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔

اس پر چیئرپرسن نے وعدہ کیا کہ وہ اسٹیٹ بنک کے ان افسران بالا سے اس کا تذکرہ کریں گی جو کہ پوشیدہ غیر ملکی اثاثوں کے گوشواروں پر ٹیکس کی ادائیگی کے طریقہ کار کو کنٹرول کر رہے ہیں۔آخر میں ایف بی آر کے ٹیکس منیجرز اور چارٹرڈ اکائونٹنٹس نے اس بات کا عزم کیا کہ دونوں اطراف سے مزید کوششوں سے ٹیکس گزاروں کی طرف سے اسی طرح کا ردعمل دیکھنے میں آئے گا جو کہ جون کے آخری ہفتے میں دیکھا گیا تھا ، کافی زیادہ گوشوارے اور ٹیکس کی ادائیگی سے مطلوبہ ا ہداف کے نزدیک پہنچا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں