حساس مقدمات کیلئے بھاری فیسوں پر قابل وکلاء کی خدمات حاصل کرنے کی بجائے سرکاری وکلاء سے استفادہ کیا جا سکے‘ضیاء حیدر رضوی

آئندہ ایڈووکیٹس جنرل،ایڈیشنل ایڈووکیٹس جنرل اور معاونین کی بھرتیوں کے لیے صرف لائسنس پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ تحریری ٹیسٹ ، ججز کے سامنے پیش کیے جانے والے مقدمات کی تعداد اور کامیابیوں کو میرٹ کا حصہ بنایا جائے ‘صوبائی وزیر کی گفتگو

جمعرات 19 جولائی 2018 22:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) آئندہ ایڈووکیٹس جنرل،ایڈیشنل ایڈووکیٹس جنرل اور معاونین کی بھرتیوں کے لیے صرف لائسنس پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ تحریری ٹیسٹ ، ججز کے سامنے پیش کیے جانے والے مقدمات کی تعداد اور کامیابیوں کو میرٹ کا حصہ بنایا جائے تا کہ ایل ڈی اے سمیت تمام سرکاری اداروں کے حساس مقدمات کے لیے بھاری فیسوں پر قابل وکلاء کی خدمات حاصل کرنے کی بجائے سرکاری وکلاء سے استفادہ کیا جا سکے،خود وکلاء بھی غیر جانبداری کو اپنا معیار بنائیں اور شفافیت پر کبھی سمجھوتا نہ کریں ۔

ان خیالات کا اظہار نگران وزیر قانون و خزانہ پنجاب ضیاء حیدر رضوی نے ایڈووکیٹ جنرل آفس کے دورہ کے موقع پر سرکاری وکلاء کے ساتھ خطاب کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ اگرچہ نگران حکومت نئی پالیسیاں وضع کرنے اور ان پر عمل درآمد کروانے کا اختیار نہیں رکھتی لیکن مروجہ پالیسیوں کے نقائص کی نشاندہی کرتے ہوئے ایسے قوائد و ضوابط تشکیل دے سکتی ہے جن کی بنیاد پر پالیسیوں پر نظر ثانی کی جا سکے۔

اس کے علاوہ اداروں میں قوانین کی خلاف ورزی کا جائزہ لینا اور ان کی روک تھام بھی نگران حکومت کا وظیفہ ہے۔ وزیر قانون نے وکلاء کو ہدایت کی کے وہ عام انتخابات کے دوران خود پولنگ سٹیشنوں کا دورہ کریں ، انتظامات کا جائزہ لیں اور غیر جانبداری سے عوام کی رہنمائی کریں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امتیاز صدیقی کی جانب سے صوبائی وزیر کا بھر پور استقبال کیا گیا ۔ انہوں نے صوبائی وزیر کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی اور بھرتیوں کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں