لاہورہائیکورٹ کے فل کورٹ نے عدلیہ کی تاریخ میں 118سال بعد ضابطہ دیوانی کے 74،رولز میں ترامیم کی منظوری دیدی، ترمیم کے بعد سول کیسز کا حتمی فیصلہ 3سے 6ماہ میںجبکہ حکم امتناعی سمیت تمام متفرق درخواستوں کا فیصلہ ایک ہفتے میں ہوگا، سول مقدمات کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی

ہفتہ 21 جولائی 2018 00:10

لاہورہائیکورٹ کے فل کورٹ نے عدلیہ کی تاریخ میں 118سال بعد ضابطہ دیوانی کے 74،رولز میں ترامیم کی منظوری دیدی، ترمیم کے بعد سول کیسز کا حتمی فیصلہ 3سے 6ماہ میںجبکہ حکم امتناعی سمیت تمام متفرق درخواستوں کا فیصلہ ایک ہفتے میں ہوگا، سول مقدمات کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی
لاہور۔20جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2018ء) عدلیہ کی تاریخ میں 118سال بعد ضابطہ دیوانی کے 74،رولز میں لاہورہائیکورٹ کے فل کورٹ نے ترامیم کی منظوری دیدی ترمیم کے باعث سول کیسز کا حتمی فیصلہ 3ماہ سے 6ماہ تک جبکہ حکم امتناعی سمیت تمام متفرق درخواستوں کا فیصلہ ایک ہفتے میں ججز سنائیں گئے‘ سول مقدمات کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی‘ مدعی یا مخالف پارٹی کی جانب سے تاریخ لینے والے کو جرمانہ عائد ہوگا‘ پہلے مرحلے میں 3اضلاع میں نئے پراجیکٹ پر کیسز کی سماعت قصور،جہلم اورمظفرگڑھ میں یکم ستمبر سے ہوگی ججز کی افتتاحی ٹریننگ سیشن سے چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد یاور علی 28 جولائی کو خطاب کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق سول مقدمات کے بروقت فیصلے نہ ہونے سے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور سائلین کئی کئی سال تک فیصلوں کے لیے چکر لگاتے اور انہیں نئی تاریخیں دیدی جاتی تھیں عدلیہ میں اصلاحات لانا چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ محمد یاور علی کا خواب تھا کہ سسٹم کہ بہتر کیاجائے تاکہ اس کے براہ راست فوائد حاصل کیے جاسکیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار سے طویل مشاورت کے بعد چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ محمد یاور علی نے رولز کمیٹی تشکیل دیدی۔

رولز کمیٹی کا مقصد ضابطہ دیوانی کے رولز میں ترمیم لانا اور مقدمات کو بروقت نمٹانے اور سائلین کو انصاف جلد دلوانے کے لیے سفارشات طلب کرلی گئیں رولز کمیٹی کی صدارت جسٹس امین الدین خان نے کی جبکہ اس کمیٹی کے ممبران میں جسٹس شاہد کریم ،جسٹس شمس محمود مرزا،جسٹس طارق عباسی سئینر سول جج ایڈمن شکیب عمران اور سئینر قانون دان ظفر اقبال کلا نوری ایڈووکیٹ شامل تھے ضابطہ دیوانی 1908میں کیسز کو جلد نمٹانے کے لیے رولز کمیٹی نے دن رات کام کیا اور پھر اپنی سفارشات مرتب کرکے چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ محمد یاور علی کو بھجوادیں سفارشات میں کہاگیا کہ ضابطہ دیوانی کے 74رولز میں ترمیم ہوگی ان رولز کے تحت کسی بھی سول مقدمہ کا حتمی فیصلہ تقریبا3سے 6ماہ تک سنایاجائے گا جبکہ حکم امتناعی کی درخواستوں اور متفرق درخواستوں کا فیصلہ سول ججز ایک ہفتے میں سنانے کے پابند ہوں گے سفارشات میں یہ بھی کہاگیاہے جب بھی کوئی نیا مقدمہ آئے گا تو اس مقدمہ کو عدالت میں بھیجنے سے پہلے سئینر سول جج ایڈمن کے پاس بھجوایا جائے گا جس کے بعد سول جج اگر مقدمہ بنتا ہوا تو آگے متعلقہ عدالت کو ارسال کرے اگر مقدمہ نہ بنتا ہوا تو پہلی ہی پیشی پر مقدمہ خارج کردیاجائے گا یعنی ہر بات پر سٹے بھی نہیں ملے گا اس کے علاوہ اگر مقدمہ بنتا ہوا تو دوسرے فریق کو نوٹس جاری کرکے اخبار اشتہار تک تمام پرواسیس مکمل کرنے کے بعد مقدمہ متعلقہ عدالت کو ارسال ہوگا جس کے بعد کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت شروع ہوگی اور پھر کسی فریق کو تاریخ نہیں دی جائے گی اور اس دوران اگر کوئی فریق متفرق درخواست دائر کرے گا تو سول جج اس درخواست کا ایک ہفتے میں فیصلہ سنانے کا پابند ہوگا سفارشات میں کہا گیا کہ مقدمہ کو التوا میں ڈالنے والے فریق پر جرمانہ بھی عائد ہوگا جو موقع پر وصول کیاجائے گا چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ محمد یاور علی نے ان سفارشات کو خوش آئند قراردیدیا جس کے بعد ان تمام سفارشات کی فل کورٹ نے منظوری دی۔

ان سفارشات کو ضابطہ دیوانی کا حصہ بنانے کے لیے وزیرقانون ان سفارشات کی حتمی منظوری کے لیے پنجاب حکومت کی کابینہ کے پاس بھجوادی ،گورنر پنجاب کے دستخط کے بعد نوٹیفکیشن جاری ہوگا جس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد یاور علی 28جولائی کو نئے نظام کے تحت کیسز کی سماعت کرنے والے ججز کی افتتاحی ٹرینینگ سیشن سے خطاب کریں گے۔

پنجاب کے تین اضلاع جہلم ،مظفرگڑھ اور قصور میں نئے نظام کے تحت کیسز کی سماعت کرنیوالے ججز کی ٹریننگ یکم اگست سے شروع ہوگی اور 28اگست تک ٹریننگ مکمل ہو گی جبکہ یکم ستمبر کو نئے نظام کے تحت ابتدائی طور پر تینوں اضلاع میں ججز سول کیسز میں سماعت شروع کردیں گے اور پھر 6ماہ کے بعد اس نظام کے تحت پورے پنجاب کے تمام اضلاع میں ججز کی ٹریننگ کرکے کیسز کی سماعت آغاز کردیاجائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں